صادق آباد: ڈاکو یوٹیوبر شاہد لُنڈ کے قتل کا بدلہ، مبینہ قاتل عمرلُنڈ 2 بھتیجوں سمیت مارا گیا
دریائے سندھ کے قریب تحصیل صادق آباد کے علاقے جمالدین والی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہو گئے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمر لُنڈاور اس کے 2 بھتیجے ہفتے کو شاہ پور کے مرکزی بازار سے گزر رہے تھے جب ان پر دودھے والی پلی کے قریب مقتول یوٹیوبر ڈاکو شاہد لُنڈ کے مبینہ ساتھیوں نے گھات لگا کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
مقامی لوگوں کے مطابق عمر لُنڈ نے نومبر 2024 کے اوائل میں قبیلے کے اجتماع کے دوران شاہد لُنڈ کو قتل کیا تھا اور یہ انتقامی کارروائی شاہدلُنڈ کے ساتھیوں کی جانب سے کی گئی ہے۔
اس واقعے نے شہریوں کو صدمے سے دوچار کردیا ہے کیونکہ جمالدین والی کے نواح میں آبادی والے دیہی علاقے میں ڈاکوؤں نے ایک بار پھر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔
دریں اثنا، مقتول شاہد لُنڈ کے دو ساتھیوں نے ایک ویڈیو پیغام میں عمر لُنڈ کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عمر کی جی تھری رائفل پکڑے ڈاکوؤں کو کچے کے علاقے میں دیکھا گیا اور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے شاہد لُنڈ کے قتل کا بدلہ لے لیا ہے، جمالدین والی پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود کا آبائی علاقہ ہے اور پیپلز پارٹی کے ایم پی اے ممتاز چانگ نے ضلع میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر پنجاب اسمبلی میں بارہا تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے پولیس نے کچا مچھکے کے قریب پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث متعدد ڈاکوؤں کو ہلاک کیا تھا۔
پولیس ترجمان کے مطابق مرنے والوں کی شناخت عمر لُنڈ، حذیفہ لُنڈ اور خالد دھنوانی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
رحیم یار خان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رضوان عمر گوندل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔
ڈی پی او گوندل نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ واقعہ پرانی دشمنی کا نتیجہ تھا ، حالانکہ ایک اور ممکنہ وجہ غیرت سے متعلق تنازعہ (کارو کاری) ہوسکتا ہے۔