• KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:40pm Isha 8:08pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:20pm
  • KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:40pm Isha 8:08pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:20pm

سندھ کا ارسا کو دوسرا مراسلہ، ٹی پی لنک کینال فوری بند کرنے کی درخواست

شائع April 17, 2025 اپ ڈیٹ April 18, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

سندھ نے پنجاب پر تونسہ پنجند لنک کینال سے زیادہ پانی لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے وفاقی اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ ارسال کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ کے محکمہ آبپاشی نے جمعرات کے روز انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو ایک نیا خط ارسال کیا ہے ، گزشتہ 48 گھنٹوں میں یہ دوسرا خط ہے، جس میں صوبے میں پانی کی قلت سے بچنے کے لیے تونسہ پنجند (ٹی پی) لنک کینال کو فوری طور پر بند کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

نہروں کا تنازع اس وقت مزید گہرا ہو گیا جب سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے پنجاب حکومت کی جانب سے ٹی پی لنک کینال میں پانی کے زیادہ رخنہ ڈالنے پر سخت تنقید کی، جبکہ ارسا نے دعویٰ کیا کہ تمام فیصلے قانون کے مطابق کیے گئے ہیں۔

سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی نے منگل کے روز ارسا کو ایک خط لکھا تھا، جس میں دریائے سندھ سے جہلم چناب سسٹم میں پانی کی منتقلی روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔

تازہ ترین خط میں، ریگولیشن ڈائریکٹر نے ٹی پی لنک کینال کھولنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا، خط میں کہا گیا کہ ٹی پی لنک کینال میں پانی کا اخراج15اپریل کو 2981 کیوسک سے بڑھ کر 16 اپریل کو 3,814 کیوسک ہو گیا۔

خط کے مطابق، تربیلا اور منگلا ڈیموں میں پانی کا بہاؤ ذخیرہ کیا جا رہا ہے، دریائے جہلم پر تعمیر کیا گیا منگلا ڈیم بنیادی طور پر جہلم چناب (جے سی) زون کو سیراب کرتا ہے۔ 15 مارچ تک اس میں 1,050 کیوسک پانی ذخیرہ تھا، لیکن 17 اپریل تک ڈیم کا ذخیرہ 1,111.95 کیوسک تک پہنچ گیا۔

اسی طرح، حکومت نے کہا کیا کہ تربیلا ڈیم سندھ اور بلوچستان کے لیے پانی کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہے، 17 اپریل کو اس میں 1,420 کیوسک پانی ذخیرہ تھا، جو فروری میں 1,402 کیوسک تک پہنچ گیا تھا۔

مزید برآں، خط میں خبردار کیا گیا کہ اپریل کے پہلے دس دنوں کے دوران سندھ اور پنجاب دونوں میں پانی کی قلت ہے، سندھ میں پانی کی سطح کو متوازن کرنے کے لیے، پنجاب سے پانی چھوڑنے کی ضرورت ہوگی۔

دریں اثنا، ارسا نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا کہ اس پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس کے فیصلے متعصبانہ ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اتھارٹی تمام فیصلے واٹر اپورشنمنٹ ایکارڈ 1991 اور ارسا ایکٹ XXII 1992 کے مطابق قانون کے تحت کر رہی ہے، رسا اتھارٹی نے ایک قرارداد منظور کی ہے کہ اسے اپنے تمام ممبران اور چیئرمین پر مکمل اعتماد ہے۔

ٹی پی کینال کے آپریشن پر سوال اٹھاتے ہوئے ان دو خطوط نے اس وقت توجہ حاصل کی ہے جب سندھ میں اس خدشے کے پیش نظر نئی نہروں کی مجوزہ تعمیر کے خلاف احتجاج جاری ہے کہ یہ نہریں، خاص طور پر چولستان کینال، دریائے سندھ سے پانی جنوبی پنجاب کی طرف موڑ دیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 28 اپریل 2025
کارٹون : 27 اپریل 2025