سندھ میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز، ایک کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں مہم کے دوران ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے ان آخری دو ممالک میں شامل ہیں، جہاں پولیو بدستور وبائی مرض ہے، وائرس کو ختم کرنے کی عالمی کوششوں کے باوجود، حفاظتی مسائل اور غلط معلومات جیسے چیلنجز نے پیش رفت کو سست کر دیا ہے، پاکستان میں برس ملک میں پولیو کے 70 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت سندھ پرعزم ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بچوں کو معذوری سے بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، سندھ میں انسداد پولیو مہم کے دوران ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ تقریباً 69 ہزار 724 تربیت یافتہ پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے، انہوں نے ہدایت کی اسکولوں، شاپنگ مالز اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ شدید گرمی کے باوجود فرنٹ لائن ورکرز قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں مصروف عمل ہیں، انہوں نے پولیو ورکرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ہمراہ پانی، او آر ایس اور ضروری سامان رکھیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات، پولیو ورکرز کی حفاظت کے لیے 25 ہزار 360 پولیس اہلکار تعینات کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے والدین کو پیغام دیا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، پولیو ورکرز کا خیر مقدم کریں اور ان کے ساتھ تعاون کریں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پانچ سال سے کم عمر ہر بچے کو پولیو ویکسین پلانا لازمی ہے، یہی بچاؤ کا واحد راستہ ہے، پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف ویکسین ہی معذوری سے بچا سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حج و عمرہ پر جانے والے افراد کو بھی یہی پولیو ویکسین دی جاتی ہے، بار بار پولیو ویکسین پلانے سے کوئی نقصان نہیں بلکہ بچے کو مزید تحفظ ملتا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صرف دو قطرے ہمارے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتے ہیں، ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بچہ ویکسینیشن سے محروم نہ رہے۔