حملے کے تین ماہ بعد سیف علی خان نے قطر میں گھر خرید لیا، منتقلی کا عندیہ
بولی وڈ اسٹار سیف علی خان نے خود پر چاقو سے کیے گئے حملے کے تین ماہ بعد عرب ملک قطر کے پرتعیش جزیرے میں عالیشان گھر خریدنے کے بعد وہاں منتقل ہونے کا عندیہ بھی دے دیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق سیف علی خان نے قطر کے جزیرے سینٹ ریگس مارسا عربیہ نامی جزیرے میں عالیشان گھر خریدنے کے بعد وہاں میڈیا سے بات بھی کی اور بتایا کہ انہوں نے نئے گھر کے لیے قطر کا انتخاب کیوں کیا؟
سیف علی خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں وہ ایک بار شوٹنگ کے لیے قطر آئے تو وہ سینٹ ریگس مارسا میں ٹھہرے تھے، جہاں انہیں سکون اور تحفظ کا احساس ہوا جب کہ انہیں وہاں کی خوراک اور دوسری بنیادی ضروریات نے بھی متاثر کیا۔
انہوں نے قطر کو محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں رہنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ آبائی گھر کے بہت قریب ہے جب کہ یہاں سکون بھی ہے۔
سیف علی خان کے مطابق جہاں انہوں نے گھر خریدا ہے، وہ جزیرہ ایک جزیرہ نما ملک میں ہے، اس لیے یہاں رہنا خوابوں جیسا ہوگا۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران سیف علی خان نے کہا کہ وہ خریدے گئے نئے گھر میں اپنے بیٹوں تیمور علی خان اور جہانگیر علی خان (جے) کو لانے کے لیے بھی بے تاب ہیں۔
بولی وڈ کے چھوٹے خان نے خریدے گئے نئے گھر میں اپنے بیٹوں کو لانے کی بات کرکے قطر منتقل ہونے کا عندیہ بھی دیا اور بھارتی میڈیا میں چہ مگوئیاں ہیں کہ خود پر چاقو کے حملے کے بعد سیف علی خان بھارت چھوڑ سکتے ہیں۔
اداکار نے میڈیا سے بات چیت کے دوران قطر کی سیکیورٹی پر بھی بات کی، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ بھارت میں ناقص سیکیورٹی سے بھی پریشان تھے۔
اگرچہ سیف علی خان نے قطر منتقلی کا عندیہ دیا، تاہم انہوں نے واضح طور پر نہیں کہا کہ وہ عرب ملک منتقل ہوجائیں گے، تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر اداکار قطر منتقل نہیں ہوں گے، البتہ وہ چھٹیاں گزارنے کے لیے وہاں جا سکتے ہیں۔
قطر کے نئے گھر کے علاوہ قبل سیف علی خان کے پاس بھارت میں تاریخی پٹودی محل اور ممبئی میں پرتعیش فلیٹ سمیت برطانیہ میں بھی ایک گھر ہے۔
ان پر جنوری 2025 کے وسط میں گھر میں گھسنے والے ملزم نے چاقو سے حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا تھا، جس کے بعد وہ کچھ دن تک ہسپتال میں زیر علاج بھی رہے تھے۔