کرن جوہر کے ’اوزمپک فیس‘ پر ندا یاسر کا تبصرہ وائرل
اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر کی بھارتی فلم ساز کرن جوہر کے وزن پر تبصرہ کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے مارننگ شو میں ’فٹنیس‘ کا خصوصی سیگمنٹ رکھا، جہاں فٹنیس ایکسپرٹ بھی موجود تھیں۔
پروگرام کے دوران فٹنیس ایکسپرٹ نے زائد الوزن افراد کو وزن کم کرنے کی کچھ ٹپس فراہم کیں اور بتایا کہ وہ مختلف ورزشیں کرکے اور غذا کھانے کی مقدار کم کرکے وزن کم کر سکتے ہیں۔
اسی دوران فٹنیس ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ بعض افراد وزن کم کرنے کے لیے معدے کو چھوٹا کرنے کی سرجری بھی کرواتے ہیں جب کہ بعض افراد معدے کے ایک حصے کو بلاک بھی کروا دیتے ہیں۔
فٹنیس ایکسپرٹ کے مطابق کچھ لوگ وزن کم کرنے کے لیے ’اوزمپک‘ نامی دوا کا استعمال بھی کرتے ہیں لیکن ایسے طریقے زیادہ اچھے نہیں ہوتے۔
فٹنیس ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ ’اوزمپک‘ کی مدد سے وزن کم کرنے سے چہرہ لٹکا ہوا نظر آتا ہے جب کہ انسان اپنی عمر سے بڑا یعنی ضعیف العمر بھی نظر آنے لگتا ہے۔
فٹنیس ایکسپرٹ نے کہا کہ ’اوزمپک‘ کے استعمال سے بازو، مسلز یا ٹانگوں سمیت جسم کے دیگر حصوں سے وزن کم ہونے کے بعد گوشت لٹکا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
ان کی اسی بات پر ندا یاسر نے کہا کہ ’جیسے آج کل کرن جوہر کا اوزمپک فیس ہے‘
ندا یاسر کا کہنا تھا کہ آج کل ہر کوئی کرن جوہر کو یہی کہ رہا ہے ’اوزمپک فیس‘، ان کا چہرہ کافی لٹکا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
ٹی وی میزبان کے مطابق کرن جوہر ایک دم سے پتلے ہوگئے ہیں، سب لوگ اس پر بات کر رہے ہیں اور ہر کوئی ان سے متعلق یہیں کہ رہا ہے کہ ’اوزمپک فیس ہے‘۔
خیال رہے کہ کرن جوہر نے چند دن قبل ہی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کیا تھا کہ انہوں نے اپنا وزن کم کرنے کے لیے وزن کم کرنے والی دوائی ’اوزمپک‘ استعمال کی ہے۔
بھارتی فلم ساز نے بتایا کہ انہوں نے سخت ورزش کی اور دن میں صرف ایک بار محدود کھانا کھاتے ہیں، جس وجہ سے انہوں نے جلدی میں اپنا وزن کم کیا۔
کرن جوہر کو کچھ دن قبل اچانک کم وزن میں دیکھا گیا، انہیں کم وزن میں دیکھ کر مداحوں کو تشویش ہوگئی تھی کہ شاید فلم ساز بیمار ہیں لیکن بعد ازاں انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اپنا وزن کم کیا۔
یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ ’اوزمپک‘ نامی دوائی ذیابیطس کے مریضوں کو بھی دی جاتی ہے جب کہ بعض ماہرین اسے وزن کم کرنے کے لیے بھی تجویز کرتے ہیں۔
’اوزمپک‘ نامی دوائی کا استعمال ڈاکٹرز کے مشورے کے بغیر خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، اس کے شدید سائیڈ افیکٹس بھی ہوتے ہیں۔