• KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:40pm Isha 8:08pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:20pm
  • KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:40pm Isha 8:08pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:20pm

مقبوضہ کشمیر: پہلگام میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 24 سیاح ہلاک

شائع April 22, 2025
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 24 سیاح ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے جب کہ یہ گزشتہ ایک سال کے دوران مقبوضہ وادی میں پیش آنے والا بدترین واقعہ ہے۔

یاد رہے کہ پہلگام میں موسم گرما کے دوران ہزاروں سیاح وادی کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں جب کہ حالیہ برسوں میں یہاں پر پرتشدد واقعات میں بھی کمی آئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایک سیکیورٹی ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد 20، دوسرے نے 24 اور تیسرے ذرائع نے 26 رپورٹ کی، تینوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ ان کے مطابق وہ میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

قبل ازیں، بھارتی ٹی وی چینلز نے ابتدائی طور پر اطلاع دی تھی کہ اس حملے میں ایک شخص ہلاک اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔

ایک عینی شاہد نے اپنا نام بتائے بغیر انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ فائرنگ ہمارے سامنے ہوئی، ہم نے سوچا کہ کوئی پٹاخے چلا رہا ہے، لیکن جب ہم نے دوسرے لوگوں کی (چیخنے) کی آواز سنی تو ہم جلدی سے وہاں سے نکلے، اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے۔

ایک اور عینی شاہد نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ہم 4 کلو میٹر تک نہیں رکے اور اس وقت میں خوف سے کانپ رہا ہوں۔

ایک ٹور گائیڈ نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ گولی چلنے کی آواز سن کر جائے وقوعہ پر پہنچے اور کچھ زخمیوں کو گھوڑے پر بیٹھا کر لے گئے جب کہ میں نے کچھ آدمیوں کو زمین پر پڑے ہوئے دیکھا، ایسا لگ رہا تھا کہ وہ مر چکے ہیں۔

انڈین ایکسپریس اخبار نے ایک سینئر پولیس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یہ حملہ سڑک سے دور گھاس کے میدان میں ہوا اور اس میں دو یا تین مشتبہ افراد ملوث تھے۔

 طبی عملہ ایک زخمی سیاح کو اننت ناگ کے ایک ہسپتال میں منتقل کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
طبی عملہ ایک زخمی سیاح کو اننت ناگ کے ایک ہسپتال میں منتقل کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایکس پر کی گئی پوسٹ میں کہا ’ہلاکتوں کی تعداد معلوم کی جارہی ہے لہذا میں ابھی اس تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا‘۔

مزید کہا تاہم، یہ کہنا ضروری ہے کہ یہ حملہ حالیہ برسوں میں عام شہریوں پر کیے جانے والے حملوں کے مقابلے میں زیادہ بڑا ہے’۔

جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب، ’کشمیر ریزسٹنس‘ نامی ایک غیر معروف گروپ نے سوشل میڈیا پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گروپ کی جانب سے جاری پیغام میں اس بات پر ناراضی کا اظہار کیا گیا کہ خطے میں 85 ہزار سے زائد ’آؤٹ سائیڈر‘ (باہر کے لوگوں) کو آباد کیا گیا ہے، جس سے ’ڈیموگرافک تبدیلی‘ رونما ہو رہی ہے۔

گروپ کی جانب سے کہا گیا کہ اسی وجہ سے غیر قانونی طور پر آباد ہونے کی کوشش کرنے والوں پر تشدد ہوگا۔

تاہم غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ آزادانہ طور پر اس پیغام کے ذرائع کی تصدیق نہیں کر سکا۔

مقبوضہ کشمیر کی علاقائی حکومت نے رواں ماہ اپنی قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ گزشتہ 2 برسوں میں بھارت کے دیگر حصوں سے تقریباً 84 ہزار غیر مقامی افراد کو اس علاقے (پہلگام) میں ڈومیسائل (رہائشی حقوق) دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ مسلم اکثریتی علاقے میں 1989 سے مسلح بغاوت جاری ہے، جس میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں۔

حالانکہ حالیہ برسوں میں تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے جب کہ سیاحوں کو نشانہ بنانے والے حملے حالیہ برسوں میں کم ضرور ہوئے ہیں، لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔

سیاحوں پر آخری بڑا حملہ جون 2023 میں ہوا تھا جب ایک بس پر حملے کے بعد وہ گہری کھائی میں جا گری تھی، جس میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں تقریباً 5 لاکھ فوجی مستقل طور پر تعینات کر رکھے ہیں۔

نریندر مودی نے دورہ سعودی عرب مختصر کر دیا

ادھر، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واقعے کے بعد اپنا دو روزہ دورہ سعودی عرب مختصر کر دیا، حکومتی ذرائع کے مطابق وہ رات کو بھارت کے لیے روانہ ہوں گے۔

بھارتی ادارے انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جدہ میں سعودی عرب کی طرف سے دیے گئے سرکاری عشائیے میں شرکت نہیں کی، جہاں انہوں نے اپنے دورے میں سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کی، نئی دہلی کی وزارت خارجہ کے مطابق نریندر مودی اور سعودی ولی عہد نے پہلگام حملے پر تبادلہ خیال کیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سعودی عرب سے واپسی کے بعد بدھ کی صبح کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کا اجلاس ہونے کا امکان ہے۔

اس سے قبل نریندر مودی کو وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام میں حملے کے بارے میں بریفنگ دی تھی، جبکہ انہوں نے امیت شاہ سے کہا تھا کہ وہ تمام مناسب اقدامات کریں اور جائے وقوعہ کا دورہ کریں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں نریندر مودی نے کہا کہ حملہ آوروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلگام میں حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، اور ان لوگوں کے لیے تعزیت کرتا ہوں، جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا، میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس گھناؤنے فعل کے پیچھے لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہیں بخشا نہیں جائے گا! ان کا ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا، دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔

بھارتی میڈیا کا من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا

دوسری جانب، مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے سے متعلق بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

بھارتی میڈیا نے ہمیشہ کی طرح بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کر دیا جس کا مقصد فالس فلیگ ڈرامہ رچا کر مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانا ہے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں کے ساتھ پیش آنے والا یہ بدترین واقعہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب نائب امریکی صدر ہندوستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 28 اپریل 2025
کارٹون : 27 اپریل 2025