نوشہروفیروز: کینالز کیخلاف احتجاج، دلہا دلہن باراتیوں سمیت دھرنے میں پہنچ گئے
سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں متنازع نہریں نکالنے کے خلاف دلہا دلہن اور باراتیوں کے ہمراہ دھرنے میں شرکت کے لیے پہنچ گئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی سمیت سندھ کی قوم پرست ودیگر سیاسی جماعتیں اور وکلا برادری 6 نہریں نکالنے کے خلاف مسلسل احتجاج کررہی ہیں۔
یاد رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی۔
سندھ میں نہروں کے خلاف احتجاج کا یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے جب کہ آج ضلع نوشہرو فیروز میں کنڈیارو قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنے میں دلہا دلہن بھی باراتیوں سمیت پہنچ گئے اور سب نے کینالز نہ منظور کے نعرے لگائے۔
دلہا غلام عباس جوگی کا کہنا تھا کہ وفاق دریائے سندھ سے کینالز نکال کر سندھ کو بنجر بنانا چاہتی ہے، دریائے سندھ میں پانی نہ ہونے کے باعث دریا کنارے آباد مکین پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔
چند روز قبل، متنازع کینالز کے مسئلے پر سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور اس دوران خیرپور کے مقام پر قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ریلوے ٹریک بند کیا گیا جو انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد 3 گھنٹے بعد بحال کیا گیا۔