کھیل

چیمپیئنز ٹرافی کا کل سے آغاز، انگلینڈ، بنگلہ دیش مدمقابل

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کا افتتاحی میچ کل میزبان انگلینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔

سال کے سب سے بڑے آئی سی سی ایونٹ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز کل سے ہو رہا ہے جہاں میزبان انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔

18 جون تک جاری رہنے والے چیمپیئنز ٹرافی کے سنسنی خیز میچوں کا آغاز کل سے اوول میں ہو رہا ہے جہاں ایونٹ کی فیورٹ ٹیم انگلینڈ بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی کی بدولت فاتحانہ آغاز کیلئے تیار ہے۔

دونوں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو گزشتہ دو سال کے دوران یہ ان دونوں ٹیموں کی کارکردگی سب سے نمایاں نظر آتی ہے اور دونوں ہی ٹیموں نے ورلڈ 2015 کے بعد شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

بنگلہ دیش کی ٹیم نے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان، جنوبی افریقہ اور ہندوستابن جیسیی ٹیموں کو شکست دیتے ہوئے اپنے بہترین مستقبل کی نوید سنائی تو دوسری انگلینڈ کی ٹیم نے ورلڈ کپ 2015 میں پہلے ہی راؤنڈ میں اخراج کے بعد ورڈ میں بڑی پیمانے پر تبدیلیاں کیں جس کے ساتھ ہی ٹیم کی سوچ اور حکمت عملی میں واضح تبدیلی نظر آئی اور ٹیم نے دو سال کے عرصے کے دوران بڑی بڑی ٹیموں کو زیر کیا۔

میچ کیلئے بنگلہ دیش کی ٹیم کا انحصار تمیم اقبال، شکیب الحسن، محموداللہ اور مشفیق الرحیم پر مشتمل تجربہ کار بیٹنگ ہو گا جبکہ باؤلنگ میں مستفیض الرحمان، مشرفی مرتضیٰ، روبیل حسن اور مہدی حسن میراز انگلش بلے بازوں کا امتحان لیں گے۔

لیکن اپنی ہوم کنڈیشنز میں انگلش ٹیم میچ کیلئے انتہائی فیورٹ نظر آتی ہے جس کے پاس کپتان آئن مورگن، جیسن رائے، بین اسٹوکس، جو روٹ، ایلکس ہیلز، جونی بیئر اسٹو اور معین علی جیسے کھلاڑی موجود ہیں جو کسی بھی باؤلنگ لائن کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ مارک وڈ، عادل راشد، کرس ووکس اور لیام پلنکٹ کا سامنا مہمان ٹیموں کیلئے امتحان سے کم نہ ہو گا۔

بنگلہ دیش کے کپتان مشرفی مرتضیٰ چیمپیئنز ٹرافی کے آغاز سے ایک دن قبل اوول میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

انگلش ٹیم مینجمنٹ آئی پی ایل میں بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرنے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کی انجری کی وجہ سے تشویش لاھق ہے لیکن کپتان آئن مورگن واضح کر چکے ہیں کہ اگر اسٹوکس باؤلنگ نہ کر سکے تو بھی وہ فائنل الیون کا حصہ ہوں گے کیونکہ وہ بہترین بیٹسمین کے ساتھ ساتھ ایک کارآمد فیلڈر بھی ہیں۔

میچ میں اصل مقابلہ انگلش بیٹنگ لائن کے آخری اوورز میں ہو گا جہاں گزشتہ دو سال کے دوران انگلینڈ کا آخری دس اوورز میں رن ریٹ سب سے زیادہ 8.63 ہے جبکہ دوسری جانب بنگلہ دیشی باؤلرز نے اختتامی اوورز میں سب سے کم اوسط 6.68 سے رن دیے ہیں۔

اوول کی پچ عام طور پر بیٹنگ کیلئے سازگار ہوتی ہے لیکن دن میں میچ کے سبب پہلے باؤلنگ کرنے والی ٹیم کو وکٹ سے مدد ملے گی اور ابتدائی اوورز میں بلے بازوں کو سخت آزمائش سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔

مجموعی طور پر کھیل کے ہر شعبے میں میزبان انگلینڈ کو حریف پر برتری حاصل ہے لیکن بنگلہ دیشی ٹیم کو کمزور تصور کرنے کی صورت میں انگلینڈ کو بڑا اپ سیٹ بھی ہو سکتا ہے۔

ایونٹ کا دوسرا میچ جمعے کو نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ پاکستانی ٹیم ایونٹ میں اپنے افتتاحی میچ میں روایتی حریف ہندوستان کے مدمقابل ہو گی۔