پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے: پی ٹی آئی

پی پی پی نے وزیراعظم کو خبردار کیا ہے کہ اگر نواز شریف مستعفی نہیں ہوتے تو انہیں عہدہ چھوڑنے پر مجبور کردیا جائے گا۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف پر استعفے کا دباؤ ڈالنے کے لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے تک انتظار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے تک عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دینے اور نواز شریف پر استعفے کا دباؤ ڈالنے سے گریز کرے گی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم کو خبردار کیا ہے کہ اگر نواز شریف مستعفی نہیں ہوتے تو انہیں عہدہ چھوڑنے پر مجبور کردیا جائے گا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت حکومت مخالف مارچ کی کال دینے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس: سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ پر پہلی سماعت

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے کا فیصلہ پیر (17 جولائی) کو ہونے والے پارٹی اجلاس میں کیا گیا۔

تاہم انہوں نے وزیراعظم کو یہ بھی کہا کہ 'اب آپ اپنی مرضی سے نہیں جائیں گے بلکہ آپ کو جانے پر مجبور کردیا جائے گا'۔

ترجمان پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے تک عوامی ریلیاں اور جلسے منعقد نہیں کرے گی بلکہ مختلف شہروں اور علاقوں میں چھوٹے پارٹی کنونشنز منعقد کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ ہم عدالتی فیصلے سے پہلے ہی عوام کو سڑکوں پر لے آئے لیکن اپنے کارکنان کو فعال رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ چیئرمین کی کسی بھی کال کے لیے مکمل طور پر تیار رہیں'۔

مزید پڑھیں: 'وزیراعظم سازش کو بے نقاب کریں'

فواد چوہدری کے مطابق پی ٹی آئی وکلاء پہلے نواز شریف کی نااہلی کا مطالبہ کررہے تھے تاہم مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ (جے آئی ٹی) میں مزید انکشافات سامنے آنے کے بعد شریف خاندان کئی جرائم میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جے آئی ٹی رپورٹ میں سامنے آنے والے شریف خاندان کے جرائم میں سے چند یہ ہیں کہ: حسین نواز 13 آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جو منی لانڈرنگ کے لیے قائم کی گئیں جبکہ سپریم کورٹ میں جعلی پراپرٹی ڈیڈ اور سابق قطری وزیراعظم کا جعلی خط جمع کرایا گیا'۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو خبردار کیا کہ اگر نواز شریف عہدہ نہیں چھوڑتے تو ان کی جماعت تمام آپشنز کا استعمال کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’نواز شریف ریڈ کارڈ دکھائے جانے سے قبل اقتدار سے الگ ہوجائیں‘

نیشنل پریس کلب میں ایک پروگرام کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'ہمارے پاس بہت سے آپشنز موجود ہیں، جن میں قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے کر سڑکوں پر آنا بھی شامل ہے'۔

انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دے کر وزیراعظم تمام سازشوں کو دفن کرسکتے ہیں جبکہ ان کے عہدہ چھوڑنے سے ملک میں جمہوریت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کا استعفیٰ جمہوریت اور عوام کے حق میں ہوگا جبکہ نواز شریف تمام سازشوں کو بےنقاب کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم ملک کی حکمرانی کا اخلاقی اور قانونی جواز کھو بیٹھے ہیں اور ان کے مولانا فضل الرحمٰن جیسے اتحادی بھی جلد ان کا ساتھ چھوڑ دیں گے۔


یہ خبر 18 جولائی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی