کھیل

تیسرے ون ڈے میں حسن، امام کی شاندار کارکردگی، سیریز پاکستان کے نام

پاکستان نے حسن علی کی عمدہ باؤلنگ اور امام الحق کی سنچری کی بدولت سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میچ میں سات وکٹ سے شکست دے دی۔

امام الحق کی ڈیبیو پر سنچری اور حسن علی کی شاندار باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میچ میں سات وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں 3-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کر لی۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ون ڈے میچ میں سری لنکن ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں درست ثابت ہوا۔

سری لنکن اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 59 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا لیکن حسن علی نے ڈکویلا کی وکٹیں بکھیر کر اس شراکت کا خاتمہ کردیا۔

دنیش چندیمل نے اپل تھارنگا کے ساتھ مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی ہی تھی کہ شاداب خان خان کی گیند پر ٹیسٹ ٹیم کے کپتان وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کے جرم میں آؤٹ قرار پائے۔

حسن علی نے 34 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی

ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ شاداب نے ان فارم تھارنگا کو فخر کے ہاتھوں کیچ کرا کر ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

چمیرا کاپوگیدرا اور تھری مانے نے آہستہ آہستہ اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا ہی تھا کہ حسن علی نے باؤلنگ پر واپس آ کر کاپوگیدرا کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

مشکلات سے دوچار سری لنکن ٹیم کو اگلے ہی اوور میں اس وقت پانچواں نقصان اٹھانا پڑا جب جنید خان نے ملندا سری وردنا کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا جبکہ حسن علی نے اپنے اگلے اوور میں جیفری ویندرسے کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا کر پاکستان کو چھٹی کامیابی دلائی۔

تھری مانے اور تھسارا پریرا نے اسکور کو 162 تک پہنچایا ہی تھا کہ محمد حفیظ نے مڈل آرڈر بلے باز کو آؤٹ کر کے اننگز میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی جبکہ ایک گیند بعد ہی حسن علی نے اکیلا دھننجیا کو آؤٹ کر کے سری لنکا کو آٹھواں نقصان پہنچایا۔

پریرا نے چند بڑے شاٹس کھیل کر ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی لیکن دوسرے اینڈ سے حسن علی نے چمیرا کو کپتان کے ہاتھوں کیچ کرا کر اننگز میں پانچ وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا۔

امام الحق پہلے ہی ون ڈے میچ میں سنچری بنانے والے دوسرے پاکستانی کھلاڑی بن گئے— فوٹو: اے پی

پاکستان کو سری لنکا کی آخری وکٹ کے حصول میں بھی زیادہ دیر نہ لگی اور اگلے ہی اوور میں 38 رنز بنانے والے پریرا رن آؤٹ ہو گئے اور یوں سری لنکن ٹیم 208 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاداب خان نے دو وکٹیں لیں۔

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلا میچ کھیلنے والے امام الحق اور فخر زمان نے ٹیم کو 78 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، 29 رنز بنانے والے فخر سری لنکن باؤلر ویندرسے کی گیند کو کریز سے باہر نکل کر کھیلنے کی غلطی کر بیٹھے اور اسٹمپ ہو گئے۔

امام نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور بابر اعظم کے ساتھ دوسری وکٹ کیلئے 66 رنز جوڑ کر ٹیم کی کامیابی کی راہ ہموار، امارات میں گزشتہ پانچ اننگز میں سنچریاں بنانے والے بابر 30 رنز بنانے کے بعد گماگے کو وکٹ دے بیٹھے۔

نووارد بلے باز نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پہلے ہی میچ میں سنچری اسکور کر کے پہلے ہی میچ میں سنچری کرنے والے دوسرے پاکستانی کھلاڑی کا اعزاز حاصل کر لیا۔

وہ پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 100 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

اس کے بعد حفیظ اور شعیب ملک نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور پاکستان نے 45 گیندوں قبل ہی ہدف تک رسائی حاصل کر کے میچ میں سات وکٹ سے کامیابی اپنے نام کرتے ہوئے سیریز میں 3-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی۔

امام الحق کو پہلے ہی میچ میں فتح گر سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل جب میچ شروع ہوا تو پاکستان نے اپنی ٹیم میں دو اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے احمد شہزاد کو باہر کرتے ہوئے امام الحق کو ڈیبیو کرایا جبکہ عماد وسیم کی جگہ فہیم اشرف کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار لگ رہی ہے۔

اس سے قبل کھیلے گئے دونوں ون ڈے میچز میں پاکستان نے سری لنکا کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان نے بابر اعظم اور شعیب ملک کی شاندار بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت سری لنکا کو 83 رنز سے شکست دی تھی، جبکہ دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو 32 رنز سے ہرایا تھا۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: سرفراز احمد(کپتان)، امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، شاداب خان، فہیم اشرف، حسن علی، رومان رئیس اور جنید خان۔

سری لنکا: اپل تھارنگا(کپتان)، نروشن ڈکویلا، لہیرو تھریمانے، دنیش چندیمل، چمارا کاپوگیدرا، ملندا سریوردنا، تھسارا پریرا، دشمانتھا چمیرا، اکیلا دھاننجیا، وشوا فرنینڈو اور لہیرو گماگے۔