کھیل

'انگلینڈ میں سیریز جیتے تو یہ کیریئر کا یادگار ترین لمحہ ہو گا'

قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ان کے ہی ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ جیتنا بڑا کارنامہ ہے۔

قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا کہ اگر پاکستان انگلینڈ کے خلاف اسی کی سرزمین پر سیریز جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے کہ تو یہ ان کی زندگی کا یادگار ترین لمحہ ہو گا۔

پاکستان نے انگلینڈ کو لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 9وکٹوں سے شکست دی تھی۔

اس فتح میں محمد عامر نے 5 وکٹیں لے کر اہم کردار ادا کیا تھا خصوصاً دوسری اننگز میں ان کی 4 وکٹوں نے انگلش ٹیم کی میچ میں واپسی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ جمعے سے ہیڈنگلے میں شروع ہو گا اور عامر نے اس میچ میں بھی فتح پر نظریں جما لی ہیں اور انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی ٹیم سیریز جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو یہ ان کے کیریئر کا سب سے بڑا کارنامہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ان کے ہی ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ جیتنا بڑا کارنامہ ہے، اگر ہم سیریز جیتنے میں کامیاب رہتے ہیں تو یہ میری زندگی کا سب سے یادگار لمحہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے گھر لارڈز میں میچز جیتنا بہت مشکل ہوتا ہے، ہم لارڈز میں عمدہ کھیل پیش کیا لیکن اب یہ وقت گزر چکا ہے اور ہمیں اگلے کے لیے بھرپور تیاریاں کرنے کی ضرورت ہے۔

عامر نے پہلے ٹیسٹ میچ میں ٹیم کی کارکردگی اور فتح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم کو خبردار کیا کہ لیڈز میں انگلش ٹیم اپنی بقا کی جنگ لڑنے کی غرض سے بھرپور تیاریوں کے ساتھ میدان میں اترے گا۔

فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ انگلینڈ ایک بہترین ٹیم ہے، میرے خیال میں یہ ٹیسٹ کرکٹ کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے اور وہ ہم پر بھرپور طریقے سے پلٹ کر وار کریں گے لیکن ہم بھی ان کے چیلنج کے لیے تیار ہیں۔

لارڈز میں پاکستانی ٹیم کی فتح کے ہیرو فاسٹ باؤلر محمد عباس تھے جنہوں نے آٹھ وکٹیں لے کر مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا جبکہ حسن علی نے بھی 4وکٹیں حاصل کیں۔

عامر نے پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار باؤلنگ کا تمام تر سہرا باؤلنگ کوچ اظہر محمود کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ شاندار کامیابی کا کریڈٹ تمام باؤلرز خصوصاً محمد عباس اور حسن علی کو جاتا ہے لیکن اس کا اصل سہرا اظہر محمود کے سر ہے جو ہمارے ساتھ بہت سخت محنت کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ 'آگے گیند کرو' اور میرے خیال میں لارڈز میں یہی اصل فرق ثابت ہوا۔

عامر نے کہا کہ ہم انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بھی اسی منصوبے کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور میں ہمیشہ اس کا کریڈٹ اظہر محمود کو دوں گا کیونکہ ہماری کامیابی میں ان کا مرکزی کردار ہے۔