پاکستان

’بی اے پی اقتدار میں آکر بلوچستان کے تمام مسائل حل کرے گی‘

بی اے پی کی حکومت صوبے کے عوام کے حقوق پر سمجھوتہ کیے بغیر بلوچستان کے وفاق سے تعلقات بہتر بنائے گی،جام کمال خان علیانی

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے صدر جام کمال خان علیانی کا کہنا ہے کہ اگر ان کی جماعت کو صوبے میں حکومت ملی تو وہ قیام امن کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے، اس کے ساتھ انہوں نے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے اور گڈ گورننس متعارف کروانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

پسنی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا بی اے پی، بلوچ عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے متعارف کرائی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کے قیام کے وقت سے ہی ’بی اے پی‘ کے رہنماؤں کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ وہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے، تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان عوامی پارٹی کا بھی الیکشن میں تاخیر کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت صوبے کے عوام کو بہتر طرز زندگی فراہم کرنا چاہتی ہے۔

جام کمال خان علیانی نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری (سی پیک) کے سبب ملک کی معاشی ترقی میں گوادر کے ساحلی شہر کی اہمیت بڑھ گئی ہے، جس سے پاکستان، خاص کر بلوچستان کی ترقی کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔

اس کے ساتھ انہوں نے گوادر میں موجود مسائل اور خاص طور پر پانی کی قلت کے مسئلے کے حل میں ناکامی پر سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر ’بی اے پی‘ ان تمام مسائل کو حل کرے گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی: عام انتخابات جولائی کے بجائے اگست میں کرانے کی قرار داد جمع

انہوں نے دعویٰ کیا کہ صوبے کی سابقہ صوبائی حکومتیں، وفاقی حکومت سے اچھے روابط رکھنے میں ناکام رہیں جبکہ بی اے پی کی حکومت صوبے کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ کیے بغیر بلوچستان کے وفاق سے تعلقات بہتر بنائے گی۔

اس کے علاوہ انہوں نے ملک عوام کو اپنے حقوق سے آگاہی اور انتخابات کی اہمیت اجاگر کرانے کے لیے ذرائع ابلاغ کے کردار کو بھی سراہا۔

تاہم انہوں نے صحافتی برادری اور ذرائع ابلاغ کے اداروں پر زور دیا کہ زرد صحافت کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک منصوبے میں جائز حق دلوائیں گے‘

اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی پرنس احمد علی اور آئندہ انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی بی-51 (گوادر) سے بی اے پی کے امیدوار یعقوب بزنجو اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔


یہ خبر 9 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی