پاکستان

‘انتظامی تاخیر کے باعث الیکشن کے بعض امور کی نگرانی نہیں ہو سکی‘

بیوروکریسی کےباعث ہونے والی تاخیر سے ٹیم24جون کو پہنچی، جس سے 60 دن کی نگرانی کا عمل متاثر ہوا، یورپی یونین مبصرین

اسلام آباد: یورپی یونین الیکشن مبصرین (ای یو ای او ایم) نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے اجازت نامہ دینے میں تاخیر کے باعث انتخابی عمل کے بعض امور کی نگرانی نہیں کی جاسکی۔

ای یو ای او ایم کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے انتخابات میں بطور مبصرین خوش آمدید کہنے کے بعد مشن 24 جون سے اسلام آباد میں فعال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی عمل: میڈیا کو درپیش مشکلات پر یورپی مبصرین کو بریفنگ

اس حوالے سے بتایا گیا کہ یورپی یونین مشن کو طویل المعیاد مبصرین (ایل ٹی او) کو گزشتہ روز اجازت نامہ وصول ہوا جبکہ یورپی یونین کے مبصرین کے طریقہ کار میں انتخابات کو محض چند دنوں تک نہیں دیکھا جاتا بلکہ الیکشن سے 5 ہفتے قبل ہی نگرانی شروع کردی جاتی ہے۔

ای یو ایم او ایم کے طریقہ کار کے مطابق مشن اپنے مبصرین کو جون کے اوائل میں ہی تقرر کرنے کے لیے تیار تھا تاہم بیوروکریٹک تاخیر کے باعث مبصرین کی ٹیم 24 جون کو پہنچی اور 60 دن پر مشتمل نگرانی کا عمل رواں ماہ جولائی کے آغاز میں ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پولنگ کے دن میں زیادہ وقت باقی نہیں اور یہ وجہ مختلف تحفظات کا باعث بن رہی ہے، انتخابات کے بعض اہم امور کا جائزہ یا نگرانی مشکل ہو گی جس میں ملک کے مختلف حصوں میں انتخابی ماحول اور مقامی سطح پر انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: غیر ملکی مبصرین، انتخابی عملے اور دیگر کیلئے ضابطہ اخلاق جاری

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ یورپی یونین کے مبصرین انتخابی عمل میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انداز اپنائیں گے تاہم 27 جولائی کو مبصرین کی جانب سے ابتدائی رپورٹ جاری کی جائے گی۔


یہ خبر 14 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی