پاکستان

پیپلز پارٹی کا ’ایک جماعت‘ کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام

الیکشن کمیشن سول ایوی ایشن کے امتیازی سلوک کا نوٹس لے، یہ انتخابات سے قبل دھاندلی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) پر لاہور ایئرپورٹ کے استعمال کی اجازت دینے کے حوالے سے امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکر نے بیان میں کہا کہ ’پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جو انتخابی مہم کے سلسلے میں پشاور جارہے تھے، کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے طیارے کو پرواز کرانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے باعث انہیں منزل تک پہنچنے کے لیے زمینی سفر اختیار کرنا پڑا‘۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول اور بے نظیر کی انتخابی مہم میں مشابہت

دوسری جانب مبینہ طور پر جانبداری دکھاتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے طیارے کو لاہور ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی۔

اس حوالے سے پی پی پی کی وفاقی کونسل کے رکن منور انجم نے لاہور ایئرپورٹ کی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’لاڈلے‘ کے ساتھ خصوصی سلوک روا رکھا جارہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ اقدام تمام جماعتوں کو برابری کے مواقع فراہم کرنے کے دعوؤں کے برعکس ہیں‘۔

علاوہ ازیں انہوں نے اس اقدام کو انتخابات سے قبل دھاندلی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے اس واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف پر انتخابی مہم کے دوران حقائق مسخ کرنے کا الزام

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکام نے اس طرح کے انتخابات کی منصوبہ بندی کی ہے تو انہیں چاہیے کہ رائے شماری کے عمل کے بجائے ابھی سے جیتنے والے کا اعلان کردیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی تو پیپلز پارٹی ایسے انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرسکتی ہے جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ایک جماعت کو کھلی چھوٹ دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دوگے تو لعنتی کہلاؤ گے’

دوسری جانب لاہور میں پی پی پی کے انتخابی امیدواروں نے ملاقات کی اور شہر میں 18 جولائی کو بلاول بھٹو کے استقبال کے حوالے سے تیاریوں کی منصوبہ بندی کی۔


یہ خبر 14 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی