کھیل

آئی سی سی نے پاکستان کے ساتھ متعصب رویے کی انتہا کردی

سلو اوور ریٹ پرپاکستان پر جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ انگلش ٹیم کی جانب سےسنگین خلاف ورزی کےباوجود انہیں سرزنش تک نہ کی گئی۔

کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈ کپ جیسے ایونٹ میں بھی تعصب کی انتہا کردی اور پاکستان کے کپتان اور ٹیم پر جرمامہ عائد کرتے ہوئے انگلش ٹیم کو بڑی غلطی کے باوجود کوئی سزا نہیں دی گئی۔

انگلینڈ کے خلاف ورلڈکپ میچ کے بعد آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ پر کپتان سرفراز احمد سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ سے فتح کے بعد پاکستان کو سلو اوور ریٹ پر جرمانے کا سامنا

آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق قومی ٹیم کے کپتان پر سلو اوور ریٹ پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ دیگر تمام کھلاڑیوں پر 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔

اس اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اپنے مقررہ وقت میں 50 اوورز کروانے میں پاکستان ٹیم ایک اوور پیچھے تھی۔

تاہم جہاں ایک پاکستانی ٹیم پر صرف ایک اوور پیچھے ہونے پر جرمانہ عائد کردیا گیا وہیں عالمی کپ کی میزبان انگلش ٹیم پر خصوصی نوازش کرتے ہوئے پاکستان سے زیادہ اوورز پیچھے ہونے کے باوجود کسی قسم کا جرمانہ تو دور بلکہ کسی قسم کی تنبیہ بھی نہیں کی گئی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کو دوپہر 2 بجے تک مقررہ 50 اوورز مکمل کر لینے چاہیے تھے لیکن اس وقت بھی تین اوورز باقی تھے اور کم از کم مقررہ وقت سے 19منٹ پیچھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سر پر گیند لگنے کا مسئلہ، آئی سی سی کا نیا انقلابی قانون لانے کا فیصلہ

جب انگلش ٹیم نے اپنے اوورز مکمل کیے اور پاکستان کی بیٹنگ ختم ہوئی تو میزبان ٹیم کم از کم 3 اوورز پیچھے تھے اور انگلش کپتان اور ان کی ٹیم سلو اوور ریٹ کی خلاف ورزی کے سنگین دائرے میں آ چکے تھے۔

آئی سی سی کے قوانین کے تحت سلو اوور ریٹ کی سنگینی کے 2 درجے ہیں۔

پہلے درجے میں اگر ون ڈے میچ میں کوئی ٹیم مقررہ وقت سے ایک یا دو اوور پیچھے ہو تو یہ معمولی جرم تصور ہوتا ہے اور ایسی صورت میں کپتان اور ٹیم پر جرمانہ یا پھر انہیں تنبیہ کی جاتی ہے۔

اس کے بعد آئندہ 12ماہ میں یہی جرم سرزد کرنے کی صورت میں کپتان پر ایک میچ کی پابندی لگ جاتی ہے اور یہی وجہ تھی کہ پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں انگلش کپتان آئن مورگن پر ایک میچ کی پابندی لگی تھی کیونکہ انہوں نے ایک سال کے عرصے میں دوسری مرتبہ مذکورہ جرم کے مرتکب ٹھہرے تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ میں نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا

تاہم دوسرے درجے کے تحت اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت میں تین یا اس سے زائد اوورز پیچھے ہو تو اسے سنگین خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے اور ایسی صورت میں مذکورہ ٹیم پر جرمانے کے ساتھ ساتھ کپتان پر 2 میچ کی پابندی بھی عائد کردی جاتی ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف میچ میں مقررہ وقت سے کم از کم 3 اوورز پیچھے تھی لیکن اس کے باوجود انگلینڈ کے کپتان پر کسی قسم کی پابندی یا جرمانہ عائد نہیں کیا گیا جو آئی سی سی کے پاکستان سے متعصب رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔