کھیل

پی سی بی کا ورلڈ کپ میں قومی ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار

ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی پرفارمنس توقعات کے مطابق نہیں تاہم امید ہے ٹیم اب بہتر کھیل پیش کرے گی، گورننگ بورڈ

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے گورننگ بورڈ کے اجلاس کے دوران ورلڈ کپ میں مسلسل شکستوں سے دوچار قومی ٹیم پر مکمل اعتماد اور سپورٹ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ ورلڈ کپ کے بعد لیا جائے گا۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی زیرصدارت گورننگ بورڈ کے اجلاس کے دوران قومی ٹیم کی ورلڈکپ میں پرفارمنس، ٹیم اسٹرکچر، فرسٹ کلاس کرکٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'سفارشی نہیں صرف ٹیلنٹ آگے جائے گا'، وسیم اکرم کی کھلاڑیوں پر تنقید

گورننگ بورڈ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی پرفارمنس توقعات کے مطابق نہیں تاہم امید ہے باقی میچز میں ٹیم بھرپور صلاحیتوں کے مطابق کھیل پیش کرے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد قومی ٹیم کے کوچ، کپتان اور چیف سلیکٹر سمیت پوری ٹیم کی تین سالہ کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اسی کی روشنی میں تجاویز پیش کی جائیں گی۔

پی سی بی گورننگ بورڈ کے اجلاس کے دوران انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے ساتھ میچ آفیشلز اور پلیئرز کے تبادلے پر بات چیت ہوئی جبکہ ورکشائر کاونٹی کے ساتھ بھی پلیئرز کے تبادلے کا معاہدہ ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ: مورگن کا ایک میچ میں سب زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ

اس کے علاوہ پی سی بی آئندہ سال فرسٹ کلاس پلیئرز انگلینڈ بھی بھیجے گا اور پی سی بی گورننگ بورڈ نے بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم کو کمرشلائز کرنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی خراب کارکردگی اور اس کے نتیجے میں شائقین کی شدید تنقید کے بعد ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بولنگ کوچ اظہر محمود، چیف سلیکٹر انضمام اور منیجر طلعت علی کو فارغ کیے جانے کی اطلاعات تھیں۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر تنقید، محمد عامر ٹیم کے دفاع میں بول پڑے

ادھر چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو فون کر کے ورلڈ کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد ہونے والی شدید تنقید پر ان کا حوصلہ بڑھایا۔

احسان مانی نے سرفراز احمد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر نہیں ہوئی اس بات کو دھیان میں رکھ کر اچھا کھیل پیش کریں، قومی ٹیم کو مزید چار اہم میچز کھیلنے ہیں اس لیے صرف کھیل پر فوکس کریں۔