کھیل

پاکستان میں ہار کے بعد ہمیشہ ٹیم میں اختلافات کی باتیں ہوتی ہیں، حفیظ

آل راؤنڈر نے ٹیم میں اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کی نظریں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ پر مرکوز ہیں

قومی ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی اور آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ٹیم میں اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی ٹیم ہارتی ہے تو اسی طرح کی باتیں شروع کردی جاتی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں حفیظ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے میچ میں لوگوں کے جذبات بہت زیادہ انتہا پر ہوتے ہیں لیکن ہم میچ میں اچھا نہیں کھیلے، میں بھی پاکستانی ہوں اور ہار کا دکھ مجھے بھی اتنا ہی ہوا جتنا کسی اور پاکستانی کو اور اس بات کو سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ہار کو تسلیم کر کے اپنی چیزوں کو بہتر کرنا ہے، لیکن ہم پر ایسی تنقید نہ کریں کہ جس سے ہم مزید ٹوٹ جائیں، ہم بحیثیت ٹیم برا کھیلے لیکن اس ٹورنامنٹ میں ابھی بھی ہمارے پاس چانس باقی ہے۔

ٹیم میں انتشار اور اختلافات کے حوالے سے خبروں پر حفیظ نے کہا کہ میرے 17سالہ کیریئر میں جب بھی ٹیم ہارتی ہے تو اسی طرح کی باتیں ہوئی ہیں، یہ باتیں ہمیشہ ہار کے بعد ہی سامنے آتی ہیں، جیت کے بعد کیوں نہیں آتیں؟۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک ہیں اور اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے آئے ہیں اور ٹیم میں اختلافات کی تمام تر باتیں بے بنیاد ہیں۔

آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ ہم بحیثت ٹیم اچھا نہیں کھیلے، ہماری کارکردگی اچھی نہ تھی، انفرادی حیثیت میں کھلاڑیوں نے کارکردگی دکھائی لیکن مجموعی طور پر ہم ٹیم کے طور پر نہیں کھیلے جس کی وجہ سے ہمیں شکستیں ہوئیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حقیقت پسندانہ سوچ یہی ہے کہ ہمیں صرف ایک میچ جیتنا ہے جو ہمیں اب جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلنا ہے اور ہم یہ نہیں سوچ رہے کہ ہمیں لگاتار چار میچ جیتنے ہیں۔

حفیظ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے پاکستان کو دیکھ کر بہت زیادہ تکلیف ہے، لیکن ہماری ٹیم کی تاریخ دیکھیں تو ہم ہمیشہ نیچے سے ہی اٹھے ہیں اور ہم اگلے میچوں میں اچھی کارکردگی کے لیے پرامید ہیں۔