کھیل

بنگلہ دیش کو 94 رنز سے شکست دینے کے باوجود پاکستان ورلڈ کپ سے باہر

پاکستان نے امام الحق کی سنچری کی بدولت 9 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز بنائے، بنگلہ دیشی ٹیم 221 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

پاکستان نے ورلڈ کپ میں اپنے آخری گروپ میچ میں بنگلہ دیش کو 94 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی لیکن اس کے باوجود قومی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔

لارڈز کے تاریخی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے اس اہم میچ میں پاکستان ٹیم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنر فخر زمان اور امام الحق قومی ٹیم کو کوئی بڑا آغاز فراہم نہیں کرسکے اور 23 کے مجموعی اسکور پر قومی ٹیم کی پہلی وکٹ گر گئی اور اوپنر فخر زمان 31 گیندوں پر 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 157 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔

بابر اعظم نے عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پراعتماد انداز میں کھیلتے ہوئے 96 رنز بنائے اور وہ صرف 4 رنز کی دوری سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے۔

نئے بلے باز محمد حفیظ اور امام الحق نے قومی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور 40 اوورز میں ٹیم نے 2 کھلاڑی آؤٹ پر 240 رنز بنا لیے۔

اوپنر بلے باز امام الحق نے آج اچھی اننگز کھیلی اور 100 گیندوں پر 100 رنز مکمل کیے، تاہم ایک شاٹ کھیلتے ہوئے وہ ہٹ وکٹ ہو گئے۔

امام الحق کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ بھی چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ دے بیٹھے، جس کے فوری بعد ہی نوجوان بلے باز حارث سہیل بھی 6 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

حارث سہیل کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد کریز پر آئے تاہم وکٹ کی دوسری سائڈ پر موجود عماد وسیم کے تیز شاٹ کھیلتے ہوئے گیند سرفراز احمد کے ہاتھ پر لگ گئی اور وہ ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

عماد وسیم نے چھکا مار کر کچھ ہمت بندھائی لیکن دوسرے اینڈ سے سیف الدین نے وہاب کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ اگلے اوور میں مستفیض الرحمٰن نے اپنی ہی گیند پر شاندار کیچ لے کر شاداب کا کام بھی تمام کردیا۔

دوسرے اینڈ سے عماد نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کی بدولت قومی ٹیم نے 300 رنز مکمل کر لیے، آل راؤنڈر نے 26 گیندوں پر 43 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز بنائے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے مستفیض نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ سیف الدین کے حصے میں 3 وکٹیں آئیں۔

پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے ہدف کا تعاقب کرنے والی بنگلہ دیشی ٹیم کو لازمی طور پر 7 رنز پر آؤٹ کرنا تھا جو عملی طور پر ناممکن تھا اور دوسرے اوورز میں بنگلہ دیش نے 8 رنز بنا کر پاکستان کے عالمی کپ میں سفر کا خاتمہ کردیا۔

ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیشی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 26 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد محمد عامر نے سومیا سرکار کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

تمیم اقبال اور شکیب الحسن نے اسکور 48 تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے مایہ ناز بنگلہ دیشی اوپنر کی وکٹیں بکھیر دیں۔

ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑیوں مشفیق الرحیم اور شکیب کی جوڑی نے 30 رنز کی شراکت قائم کی ہی تھی کہ اس مرتبہ وہاب نے پاکستان کو کامیابی دلاتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔

اس کے بعد شکیب کا ساتھ دینے لٹن داس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 58 رنز کی شراکت قائم کی، لیکن شاہین شاہ آفریدی نے پاکستانی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے لٹن داس کی 32 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

شاہین نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیم کو سب سے اہم کامیابی دلاتے ہوئے ان فارم شکیب الحسن کو بھی پویلین چلتا کردیا، انہوں نے 64 رنز بنائے۔

اس موقع پر محمد محموداللہ اور مصدق حسین نے 43 رنز کی شراکت قائم کی لیکن شاداب خان نے مصدق کی وکٹ حاصل کر کے اس شراکت کا خاتمہ کردیا۔

اگلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے لگاتار دو گیندوں پر محموداللہ اور سیف الدین کو آؤٹ کر کے میچ میں 5 وکٹیں مکمل کر لیں۔

مشرفی مرتضیٰ نے دو چھکے مار کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن شاداب کی گیند پر وہ اسٹمپ ہو کر پویلین سدھارے جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے مستفیض کو آؤٹ کر کے بنگلہ دیشی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے میچ میں 6 وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی

بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 221 رنز پر ڈھیر ہو گئی، پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں۔

شاہین شاہ آفریدی کو ان کی شاندار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان کا ورلڈ کپ میں سفر تمام

اس کے ساتھ ہی پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی ہے کیونکہ اسے سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں 316 رنز سے فتح درکار تھی لیکن قومی ٹیم نے بنگلہ دیش کو میچ میں فتح کے لیے 316 رنز کا ہی ہدف دیا ہے، لہٰذا یقینی طور پر کسی بھی ٹیم کو صفر پر آؤٹ کرنا ناممکن ہے اور ناقص رن ریٹ کے سبب پاکستان کا ورلڈ کپ میں سفر تمام ہوا۔