پاکستان

چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز ضمانت پر رہا

لاہور ہائیکورٹ نے 4نومبر کو مریم نواز کی ضمانت منظور کرتے ہوئےایک کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
|

لاہور کی احتساب عدالت سے رہائی کی روبکار جاری ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے ضامن سیف الملوک کھوکھر اور فیصل ایوب کی جانب سے جمع کروائے گئے ضمانتی مچلکوں کی تصدیق کے بعد کوٹ لکھپت جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو روبکار جاری کی تھی۔

ادھر مریم نواز کے خاوند کیپٹن (ر) محمد صفدر اپنی اہلیہ کی رہائی کا حکم نامہ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں موجود تھے، بعد ازاں عدالتی احکامات جاری ہونے کے بعد عدالتی اسٹاف جیل کے لیے روانہ ہوا جہاں تمام قانونی کارروائی مکمل کی گئی، اس کے بعد رہائی کے احکامات سروسز ہسپتال بھیجا گیا، جہاں مریم نواز موجود تھیں۔

مزید پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے مریم نواز سے رہائی کے احکامات پر دستخط کرائے، جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں ائی۔

خیال رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں 8 نومبر کو مریم نواز کو طلب کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ 4 نومبر کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت کی جانب سے مریم نواز کو ایک کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے ساتھ اضافی 7 کروڑ روپے اور پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت مریم نواز کی ضمانت دیتے ہوئے عدالت کے تحریری حکم میں 'چونکہ استغاثہ نے درخواست گزار کی ایک بینک اسٹیٹمنٹ دکھائی، جس میں 28 نومبر 2011 کو 7 کروڑ روپے نکالے گئے اور استغاثہ کو درخواست گزار کے فرار ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا ہم، عدالت کے اطمینان کے لیے ایک مشروط حکم جاری کریں گے'۔

جس کے بعد گزشتہ روز مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے ہائی کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو ان کا پاسپورٹ اور 7 کروڑ روپے (بطور ضمانت) جمع کروائے تھے لیکن وہ احتساب عدالت میں وقت ختم ہونے کے باعث ایک کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے نہیں جمع کرواسکے تھے اور اس کی وجہ سے مریم نواز کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہوسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا ڈسچارج کے باوجود سروسز ہسپتال میں رہنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم اور مریم نواز کے والد نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے ایک رکن نے بتایا تھا کہ نواز شریف جو لاہور کے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سمز) میں زیر علاج تھے انہیں گزشتہ روز ان کی درخواست پر ڈسچارج کردیا گیا تھا، بعد ازاں انہوں نے اپنا ارادہ تبدیل کرلیا تھا اور رات اسی ہسپتال میں گزاری تھی۔

نوازشریف کو شریف میڈیکل سٹی ہسپتال منتقل کیا جانا تھا تاہم ان کی صاحبزادی کے روبکار جاری نہ ہونے کی وجہ سے سابق وزیراعظم نے اپنی روانگی میں تاخیر کا فیصلہ کیا تھا تاکہ دونوں ایک ساتھ ہسپتال سے جاسکیں۔