پاکستان

پاور سیکٹر کے ایک کھرب 67 ارب روپے کے قرضوں کی ری شیڈولنگ منظور

ای سی سی نے مخالفت کے باوجود پیٹرول، ایچ ایس ڈی ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمشنرز کے مارجن میں 6.5 فیصد اضافہ منظور کرلیا۔

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے شعبہ توانائی کے ایک کھرب 67 ارب روپوں کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) اور ڈیلرز کے لیے سیلز مارجن میں بھی اضافے اور کراچی پورٹ پر گزشتہ کئی ماہ سے پھنسی ایک ہزار 107 درآمد شدہ گاڑیاں کلئیر کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

اجلاس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور پلاننگ کمیشن کی مخالفت کے باوجود پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمشنرز کے مارجنز میں 6.5 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا برآمدی صنعتوں کو گھریلو گیس دینے کا فیصلہ

اس کے ساتھ کمیٹی نے وزارت توانائی کی تجویز پر پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے 136 ارب 45 کروڑ اور 30 ارب روپے کے فنڈز کی فراہمی کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ محکمہ تجارت کی تجویز پر ای سی سی نے ایسی استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد، رہائش کی منتقلی اور تحائف اسکیموں پر غور کیا، جن کی ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی مقامی کرنسی میں ہوتی ہے، ساتھ ہی کمیٹی نے درآمد کنندگان کو اجازت دی کہ وہ مقامی ذرائع سے ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی کیلئے مطلوبہ ترسیلات زر کا مناسب انتظام کریں۔

مزید برآں درآمد کنندگان کو مقامی ذرائع کے ذریعے ڈیوٹیز اور ٹیکس کی ادائیگی کیلئے مطلوبہ غیر ملکی ترسیلات زر کے انتظام میں کسی قسم کی کمی کو پورا کرنے کی اجازت دی گئی ہے، ای سی سی کے اس فیصلے سے کراچی بندرگاہ پر پھنسی ہوئی کل ایک ہزار 107 گاڑیاں کلیئر کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 200 ارب روپے کے سکوک بانڈز کی منظوری دے دی

علاوہ ازیں کابینہ کی رابطہ کمیٹی نے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو چکدرہ۔چترال روڈ پروجیکٹ (این 45) کے تحت سیکشن تھری کال کٹک تا چترال (48 کلومیٹر) کے لیے مشاورتی خدمات کے حصول کے لیے پیش رفت کی غرض سے تجویز کی بھی منظوری دی۔

کابینہ کی رابطہ کمیٹی نے ای پی سی ایل جنوبی افریقہ کے 8.5 فیصد اضافی حصص کے حصول کی خاطر فنانس ڈویژن کی تجویز کو بھی منظور کیا، جس سے اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹ میں 2.7 ملین (27 لاکھ) ڈالر کا اضافہ کیا گیا، جو پیکجز لمیٹڈ کی مجموعی سرمایہ کاری کو 17.7 ملین (ایک کروڑ 77 لاکھ) ڈالر تک پہنچائے گا۔

ای سی سی نے ڈیفنس ڈویژن کی الگ الگ تجاویز پر اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن (شمالی) کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے 6 ارب 21 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ اور مغربی سرحد پر تعینات فوجی دستوں کی اندرونی سیکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس کی ادائیگی کے لیے 4 ارب 96 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ایک اور تکنیکی اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 11 فیصد تک پہنچ گئی

ماورا حسین اور فیروز خان کا 'چکر'

’شرم کرو عثمان ڈار‘ کا ہیش ٹیگ کیوں ٹرینڈ کررہا ہے؟