کھیل

برسبین: آسٹریلیا کیخلاف پاکستان کے 3کھلاڑی آؤٹ، اننگز کی شکست کا خطرہ

پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے وارنر اور لبوشین کی سنچریوں کی بدولت پہلی اننگزمیں 340رنزکی برتری حاصل کی۔

آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم اننگز کی شکست کے خطرے سے دوچار ہو گئی ہے اور آسٹریلیا کے خلاف پہلی اننگز میں 340رنز کے خسارے میں جانے کے بعد قومی ٹیم 64رنز پر تین وکتوں سے محروم ہو گئی ہے۔

برسبین میں کھیلے جا رہے سیریز پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 312رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی تو ڈیوڈ وارنر 151 اور لبوشین 55 رنز پر کھیل رہے تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ وہیں سے جوڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستانی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کیا اور اسکور کو 351 رنز تک پہنچا دیا، اس موقع پر ڈیوڈ وارنر 154 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد نسیم شاہ کی انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی وکٹ بن گئے۔

اسٹیون اسمتھ رنز کی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں ناکام رہے اور چار کے انفرادی اسکور پر یاسر شاہ نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

358 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ پاکستانی باؤلرز یکے بعد دیگرے وکٹیں لے کر میچ میں واپسی کرنے میں کامیاب رہیں گے لیکن لبوشین نے میتھیو ویڈ کے ساتھ مل کر اس خوش فہمی کو دور کردیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے مزید 110رنز جوڑ کر میچ میں اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مزید مضبوط کرتے ہوئے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔

اس دوران دوسرے اینڈ پر موجود لبوشین نے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کرنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا جبکہ ویڈ 60 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

نئے بلے باز ٹریوس ہیڈ اور لبوشین کے درمیان بھی 38 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس کے بعد ہیڈ 24رنز بنا کر چلتے بنے لیکن دوسرے اینڈ سے لبوشین عمہد باؤلنگ کا مظاہرہ کر کے پاکستانی باؤلرز کا امتحان لیتے رہے۔

اسکور 545 تک پہنچا تو آسٹریلین کپتان ٹم پین کی اننگز کی تمام ہوئی جبکہ ایک رن کے اضافے سے لبوشین کی 185 رنز کی میراتھن اننگز بھی اختتام کو پہنچی جس میں 20 دلکش چوکے شامل تھے۔

13 رنز بنانے والے ٹم پین کی طرح مچل اسٹارک5، پیٹ کمنز7 اور جوش ہیزل وڈ 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کی اننگز 580 رنز پر تمام ہوئی اور میزبان ٹیم نے پہلی اننگز میں 340 رنز کی بھاری برتری حاصل کر کے پاکستان کی میچ میں واپسی کے امکانات کو تقریباً ختم کردیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ 4وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ حارث سہیل اور شاہین شاہ آفریدی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

340 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد پاکستان کی اننگز کا آغاز تباہ کن تھا اور 13 کے مجموعی اسکور پر کپتان اظہر علی پانچ رنز بنانے کے بعد وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

اسکور 25 تک پہنچا ہی تھا کہ حارث سہیل ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور مچل اسٹارک نے کپتان ٹم پین کی مدد سے انہیں چلتا کردیا۔

پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب گزشتہ اننگز میں 76 رنز بنانے والے تجربہ کار بلے باز اسد شفیق بغیر کوئی رن بنائے پیٹ کمنز کو وکٹ دے بیٹھے۔

25 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

جب میچ کے تیسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 64 رنزب بنائے تھے اور اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 276رنز درکار ہیں۔