پاکستان

اشیا کی بلاتعطل سپلائی کیلئے وزیر اعظم کی تمام ہائی ویز کھولنے کی ہدایت

عمران خان نے یہ احکامات وزیر اعظم ہاؤس میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران دیے۔

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اشیا کی بلا تعطل فراہمی اور دیگر رکاوٹوں کو ختم کرنے، غذائی اشیا کی فارمز اور فیکٹریوں سے مارکیٹ تک فراہمی کو یقین بنانے کے لیے تمام نیشنل ہائی ویز کھولنے کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یومیہ اجرت کمانے والوں اور غریب عوام کے گھروں کے دروازے پر راشن فراہم کرنے کے وعدے کو دوہراتے ہوئے کہا کہ اسے ہم نوجوان رضاکاروں کی فوج کے ذریعے کریں گے جس کا آج باضابطہ آغاز ہوجائے گا۔

عمران خان نے یہ احکامات وزیر اعظم ہاؤس میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران دیے۔

مزید پڑھیں: شام، نیوزی لینڈ، بولیویا و یوراگوئے میں کورونا سے پہلی ہلاکتیں

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے تمام طبی پیشہ ور افراد بشمول ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹ (پی پی ای) فراہم کرنا شروع کردیئے ہیں اور ملک بھر کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے قرنطینہ قائم کردیا گیا ہے۔

بتایا گیا کہ اگر کوئی طبی پیشہ ور شخص کی اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے موت ہوجائے تو اس کے اہل خانہ کو شہدا پیکج دیا جائے گا۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعون نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’کور کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم کے ملک بھر اشیا کی ٹرانسپورٹ بحال کرنے کے احکامات کے باوجود 80 فیصد اشیا کی ٹرانسپورٹ صوبائی حکومتوں کی متعدد پابندیوں کے باعث سڑکوں پر نہیں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’آج لاک ڈاؤن کا آٹھواں روز ہے، راشن معلوم نہیں کہاں رہ گیا‘

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم نے غذائی قلت کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ذخیرہ اندوزوں، بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں اور اضافی قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے صوبوں کے ساتھ مشاورت کی ہے اور جلد وہ ملک بھر میں ضروری اجناس کی سپلائی کے حوالے سے روڈ میپ کا اعلان کریں گے۔

کورونا وائرس: مزید 7 افراد کا انتقال، ملک میں مجموعی اموات 24 ہوگئیں

شام، نیوزی لینڈ، بولیویا و یوراگوئے میں کورونا سے پہلی ہلاکتیں

’آج لاک ڈاؤن کا آٹھواں روز ہے، راشن معلوم نہیں کہاں رہ گیا‘