کورونا وائرس:سندھ اور خیبر پختونخوا میں مزید 10 اموات،پنجاب کے کیسز 3 ہزار سے متجاوز
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور اب تک 6 ہزار 297 افراد وائرس سے متاثر جبکہ 113 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یکم اپریل سے ملک میں اموات اور کیسز کی تعداد بہت زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور انہیں 15 دنوں کے دوران ایک روز میں زیادہ سے زیادہ 14 اموات تک ریکارڈ کی گئیں تھیں۔
اگرچہ حکومتی سطح پر کورونا وائرس کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں تاہم اس کا پھیلاؤ جاری ہے۔
حکومت کی جانب سے ملک میں مزید 2 ہفتوں کے لیے جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے تاہم ساتھ ہی مختلف شعبوں کو کھولنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
اگر آج (بدھ) کے کیسز پر نظر ڈالیں تو ابھی تک 314 نئے کیسز اور 10 اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں اور سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں یہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
سندھ
سندھ میں بدھ کو کورونا وائرس کے 150 مریضوں اور 6 اموات کی تصدیق کردی گئی۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹر پر بتایا کہ اب تک 16 ہزار 26 افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں مزید 150 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد 1668 تک پہنچ گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے سندھ میں مزید 6 اموات کی تصدیق کی اور بتایا کہ صوبے میں انتقال کرنے والوں کی تعداد 41 ہوچکی ہے۔
مزید برآں مرتضیٰ وہاب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 133 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
پنجاب
ادھر پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے مزید 71 کیسز کی تصدیق کی گئی، جس کے بعد صوبے میں متاثرین 3 ہزار سے تجاوز کرگئے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ صوبے میں متاثرین کی تعداد 3 ہزار 16 ہوگئی۔
ان کیسز میں 701 زائرین مرکز، ایک ہزار 91 رائے ونڈ سے منسلک، ایک ہزار 133 عام شہری اور 91 قیدی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 28 اموات جبکہ 508 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
خیبر پختونخوا
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے مزید 47 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 912 ہوگئی۔
انہوں نے کورونا کے مزید 4 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کی اور کہا کہ یہ اموات پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں ہوئیں۔
بلوچستان
علاوہ ازیں بلوچستان میں مزید 29 نئے کیسز کی تصدیق کردی گئی۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ صوبے میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 277 تک پہنچ گئی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ صوبے میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی گئی ہے۔
بعد ازاں ترجمان نے صوبے میں مزید 4 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 281 ہوگئی ہے۔
اسلام آباد
سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 9 کیسز سامنے آگئے۔
ان 9 نئے کیسز کے بعد وفاقی دارالحکومت میں متاثرین کی تعداد 131 سے بڑھ کر 140 ہوگئی۔
آزاد کشمیر
اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 46 ہوگئی۔
علاقے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
گلگت بلتستان
وہی گلگت بلتستان میں گزشتہ 2 روز سے کیسز کی تعداد میں کافی بہتری نظر آرہی ہے اور وہاں مزید صرف ایک کیس سامنے آیا۔
اس ایک نئے کیس کے بعد علاقے میں متاثرین کی تعداد 234 تک پہنچ گئی۔
صحتیاب
تاہم اس تمام صورتحال کے باوجود جو چیز ان متاثرین کے لیے امید کی کرن ہے وہ لوگوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کو دیکھیں تو مزید 68 افراد ایسے ہیں جنہوں نے کورونا وائرس کو شکست دی۔
ان نئے 68 افراد بعد ملک بھر میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 1446 ہوگئی۔
علاوہ ازیں اگر ملک کے مجموعی کیسز کو صوبوں اور علاقوں کے حساب سے دیکھیں تو پنجاب اس وقت کیسز میں سب سے آگے ہے اور وہاں 3016 متاثرین ہیں۔
اس کے بعد سندھ میں 1668 افراد اور خیبرپختونخوا میں 912 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں یہ تعداد 281 جبکہ گلگت بلتستان میں 234 تک پہنچی ہے۔
مزید یہ کہ اسلام آباد میں 140 اور آزاد کشمیر میں 46 افراد وائرس سے متاثرہوئے ہیں۔
ملک میں ریکارڈ کی گئیں 117 اموات میں سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں ہوئی ہیں۔
- سندھ: 41 اموات
- خیبرپختونخوا: 42 اموات
- پنجاب: 28 اموات
- گلگت بلتستان: 3 اموات
- بلوچستان: 2 اموات
- اسلام آباد: ایک موت
- آزاد کشمیر: کوئی نہیں
پاکستان میں اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔
5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔
7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔
8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں۔
9 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران پہلے 2 اور بعد ازاں رات گئے مزید 2 اموات کی تصدیق کی گئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک فرد انتقال کرگیا جس کے بعد پاکستان میں مجموعی اموات 67 ہوگئیں۔
10 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک متاثرہ فرد جان کی بازی ہار گیا اور ملک میں مجموعی اموات 72 ہوگئیں۔
11 اپریل پاکستان میں اموات کے حساب سے ہلاکت خیز دن رہا اور سندھ اور خیبرپختونخوا میں 6،6 اموات جبکہ پنجاب میں 2 اموات کے بعد مجموعی اموات 86 تک پہنچ گئیں۔
12 اپریل کو سندھ میں 2، پنجاب میں 2 اور خیبرپختونخوا میں 3 اموات رپورٹ ہوئی جس سے ملک کی مجموعی اموات 93 تک پہنچ گئیں۔
13 اپریل کو سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ایک، ایک موت رپورٹ ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 96 ہوگئی۔
14 اپریل کو سندھ اور پنجاب میں میں کورونا وائرس کا شکار مزید 4، 4 افراد انتقال کرگئے جبکہ خیبرپختونخوا میں 3 لوگوں کی موت کے بعد مجموعی اموات 107 تک پہنچ گئیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں