کھیل

عامر اور شرجیل کی طرح دوسرا موقع فراہم کیا جائے، سلیم ملک

خواہش ہے پاکستان کرکٹ خدمت کروں اور اللہ نے مجھے جو بھی ہنر دیا ہے اسے نوجوان کھلاڑیوں میں منتقل کرسکوں، سابق کپتان
|

قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی ہے کہ انہیں بھی شرجیل خان اور محمد عامر کی طرح دوسرا موقع فراہم کیا جائے تاکہ وہ پاکستان کرکٹ کی خدمت کر سکیں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں سلیم ملک نے کہا کہ انضمام الحق اور ثقلین مشتاق نے میری بیٹنگ اور میری کپتانی کے بارے میں بہت اچھے الفاظ کہے جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں جبکہ انہوں نے ڈاکٹر نعمان، شعیب اختر اور راشد لطیف کا بھی سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: سلمان بٹ صاحب! اب آپ تو ایمانداری کی بات نہ کریں

سلیم ملک نے کہا کہ مجھے معزز عدالت نے 2008 میں کلیئر کردیا تھا لیکن اس کے بعد میں نے جب کبھی بھی کوچنگ وغیرہ کے حوالے سے کوشش کی تو مجھے زیر غور نہیں لایا گیا۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کی کسی بھی شکل میں خدمت کر سکوں تاکہ اللہ نے مجھے جو بھی ہنر دیا ہے میں اسے نوجوان کھلاڑیوں میں منتقل کرسکوں۔

انہوں نے کہا کہ چند کھلاڑیوں کو زیرغور لایا گیا جن میں محمد عامر، محمد آصف، سلمان بٹ اور شرجیل خان شامل ہیں، ان سب نے ڈومیسٹک کرکٹ اور پی ایس ایل کے ساتھ ساتھ کچھ نے پاکستان کی بھی نمائندگی کی۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان نے عامر کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل نہ کیا تو یہ سنگین غلطی ہوگی'

سلیم ملک نے کہا کہ صرف مجھے بالکل نظر انداز کیا گیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی کہ انہیں بھی عامر، سلمان بٹ اور شرجیل کی طرح کرکٹ میں واپسی کا موقع دیا جائے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ میں کہ کسی بھی سطح پر کوچنگ کرکے پاکستان کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اور چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان مانی مجھے ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر سلیم ملک پرخصوصی پروگروام کرتے ہوئے انہیں ایک اور موقع دینے کی حمایت کی تھی۔

ممزید پڑھیں: اگلے سال بھی اولمپکس کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے، جاپانی ماہرین

انضمام نے کہا تھا کہ سلیم ملک ایک عظیم کھلاڑی تھے، یہ بدقسمتی ہے کہ ان کے کیریئر کا اختتام اس انداز سے ہوا اور اس کا بہتر طریقے سے اختتام ہونا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ میرا ماننا ہے کہ سلیم ملک دوسرا موقع ملنے کے مستحق ہیں تاکہ وہ ملک کی کچھ خدمت کر سکیں۔

اس سلسلے میں انضمام نے سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کی مثال دی جہاں ان کو سلیم ملک کی طرح الزامات کا سامنا تھا لیکن پابندی ہٹائے جانے کے بعد اس وقت وہ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آفریدی کے پرانے بیان پر گمبھیر آپے سے باہر، جھوٹا اور غدار کہہ دیا

یاد رہے کہ سلیم ملک پر 2000 میں تاحیات پابندی عائد کردی گئی تھی جہاں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 95-1994 کے کراچی ٹیسٹ میں کمتر کارکردگی دکھانے کے لیے آسٹریلین کھلاڑیوں کو رشوت کی پیشکش کی تھی۔

البتہ اکتوبر 2008 میں لاہور کی مقامی عدالت نے سابق فیصلے کو کالعدم قررا دیتے ہوئے ان پر عائد تاحیات پابندی کو ختم کردیا تھا۔

’میں بار بار کہتی ہوں، خدارا او پی ڈی کو کھول دیا جائے‘

میرے والد معین اختر

معروف پہلوان محمد افضل شیر کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے