دنیا

'فرقہ وارانہ وائرس' پھیلانے کے بیان پر سونیا گاندھی کی مودی پر تنقید

حکومت ایسے وقت میں ہمدردی اور لچک ظاہر کرنے میں ناکام ہوگئی جب لوگ لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہوئے، صدر کانگریس پارٹی
|

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ ہر بھارتی کو حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے پھیلائے جانے والے فرقہ وارانہ منافرت کے وائرس سے متعلق پریشان ہونا چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے ویڈیو کانفرنس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں میں کورونا وائرس خطرناک طریقے سے پھیلا ہے اس حقیقت کے باوجود حکومت نے طبی ماہرین اور اپوزیشن اراکین کی تجاویز پر صرف جزوی اور غلط انداز میں عمل کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت ایک ایسے وقت میں ہمدردی اور لچک ظاہر کرنے میں ناکام ہوگئی جب کئی افراد لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

کانگریس کی صدر نے کہا کہ جب ہمیں کورونا وائرس سے نمٹنا چاہیے اس وقت بی جے پی فرقہ وارانہ تعصب اور نفرت کا وائرس پھیلارہی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران فضائی آلودگی 20سال کی کم ترین سطح پر

سونیا گاندھی نے کہا کہ اس سے ہماری معاشرتی ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس نقصان کو ٹھیک کرنے میں ہمیں اور ہماری پارٹی کو سخت محنت کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو کئی مرتبہ تعمیری تعاون کی پیشکش کی تھی اور مختلف خطوط پر محنت کشوں کی مشکلات دور کرنے کی تجویز دی تھی۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ بدقسمتی سے ان تجاویز پر صرف جزوی طور پر عمل کیا گیا، حکومت کی جانب سے جو تعاون، ہمدردی اور تیزی دکھائی جانی چاہیے تھی اس کی کمی واضح ہے۔

کانگریس کی صدر نے تجارت، کامرس اور صنعت رکنے کے بعد غیر منظم شعبے کے ورکرز، کنسٹرکشن ورکرز، مزدوروں، کسانوں اور کھیت کے مزدوروں کو درپیش مشکلات پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو واضح اندازہ نہیں ہے کہ 3 مئی کے بعد صورتحال کو کیسے سنبھالا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا: بھارت میں 21 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان

سونیا گاندھی نے کہا کہ موجودہ نوعیت کا لاک ڈاؤن 3 مئی کے بعد اس سے بھی زیادہ تباہ کن ہوگا، انہوں نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو حفاظتی لباس کی فراہمی اور لوگوں کی ٹیسٹنگ میں ناکامی پر بھی حکومت پر تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹنگ کی تعداد بہت کم ہے لیکن تاحال ٹیسٹنگ کٹس کی سپلائی کم ہے اور ہیلتھ ورکرز کو فراہم کیے گئے حفاظتی لباس ناکافی یا انتہائی خراب معیار کے ہیں۔

کانگریس کی صدر نے کہا کہ حکومت کم از کم ان 11 کروڑ افراد کو اناج دینے میں ناکام ہوگئی جن کے پاس راشن کارڈز نہیں ہیں۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ اس بحران کے وقت میں ہر ماہ ہر فرد کو 10 کلو اناج، ایک کلو دالیں اور آدھا کلو چینی فراہم کرنا ہمارا عزم ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے عالمگیر سطح پر خطرات کے پیش نظر بھارت میں پانچ ہفتے سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔

بھارت نے 25 مارچ کو ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اس کے بعد سے ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیوں سمیت تمام تر صنعتیں اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کو سماجی بے دخلی، تشدد کے بڑھتے خطرات کا سامنا ہے، دفتر خارجہ

قرض دہندگان نے پاکستان کا مالیاتی خطرہ کم کرنے میں مدد کی، موڈیز

پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 11729 ہوگئی، 2500 سے زائد صحتیاب