پاکستان

کورونا بحران میں صحیح سمت کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تدبیر پر فخر ہے، عمران خان

آج سے اگر ہم ایس او پیز کا لحاظ رکھتے ہیں تو بحران کی سنگینی سے نجات پالیں گے، وزیر اعظم
|

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا سے ملک میں پیدا ہونے والی بحرانی کیفیت ملک کو درست سمت میں رکھنے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تدبیر پر عمل کرنے پر فخر ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’اسمارٹ لاک ڈاؤن اختیار کرنے والوں میں میری ٹیم سرفہرست ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے فخر ہے کہ کورونا سے پیدا شدہ بحرانی کیفیت میں وطنِ عزیز کو پیہم درست سمت میں رکھنے کے لیے یہ تدبیر میرے کام آئی‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' متعارف کرانے والوں میں سے ہے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ ’آج سے اگر ہم ایس او پیز کا لحاظ رکھتے ہیں تو بحران کی سنگینی سے بخوبی نجات پالیں گے‘۔

اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا آرٹیکل بھی شیئر کیا جس میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کو مستقبل بتایا گیا ہے۔

بلوم برگ کی اس رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپی یونین کے ممالک کورونا وائرس سے نمٹنے کے نئے طریقے استعمال کر رہے ہیں اور جرمنی، پرتگال اور اٹلی نے مخصوص یا ’اسمارٹ‘ لاک ڈاؤن کو لاگو کیا ہے اور وائرس کے پھیلاؤ کے رد عمل میں پورے ملک کو بند کرنے کے بجائے چھوٹے اور مخصوص علاقے بند کیے ہیں۔

آرٹیکل میں اس نقطہ نظر کو ویکسین کے آنے تک زندگی معمول پر لانے کے لیے واحد امید قرار دیا گیا تاہم کہا گیا کہ اس نے عام طور پر لاک ڈاؤن کے مقابلے میں عوامی شعبے پر ایک بہت بڑا زور دیا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ صحت کے عہدیداروں کو یہ یقینی بنانا ہے کہ چھوٹے پیمانے پر وبا کے پھیلاؤ پر قابو پائیں اور مخصوص علاقوں میں سخت اقدامات نافذ کریں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اسے ہزاروں لوگوں کی اموات کا باعث قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’سلیکٹیڈ‘ پکارا اور کہا کہ وہ اس وقت بھی کیسز میں مسلسل اضافے کو عوام سے چھپانا چاہتا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بے بنیاد اور حقائق کے برعکس بیانات دیکر اصل حقائق کو چھپایا نہیں جا سکتا، کیسز میں تشویشناک حد تک اضافے کے باوجود یوٹرن اور متنازع بیانات سے گریز نہیں کیا جا رہا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کا اپنی نااہل ٹیم پر فخر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، عمران خان کو کوئی بتادے کہ ان کی اور ان کی نااہل ٹیم کی بدولت کیسز 2 لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں‘۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’وبا پر متنازع بیانات دے کر عوام کو مشکلات میں ڈالنے والے آج کس بات کا کریڈٹ لے رہے ہیں؟ وزیراعظم کی پالیسی نے ملک کو دراصل بحرانی کیفیت سے دوچار کیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وقت پر پیپلز پارٹی کی تجاویز مان لی جاتی تو اس وقت بحرانی کیفیت پیدا نہ ہوتی۔

قربانی کے جانوروں کی ہو شربا قیمتوں سے شہری پریشان

گلوکار سلمان احمد کے 50 رشتہ دار و دوست کورونا کا شکار

پاکستان کو انسداد اسمگلنگ اقدامات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، رپورٹ