مستقبل قریب میں پاک بھارت سیریز کو بھول جائیں، وسیم خان
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے مستقبل قریب میں پاک بھارت سیریز کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سیریز کے بارے میں سوچنا بھی غیرحقیقی ہے۔
انہوں نے ایک یوٹیوب پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمیں کچھ وقت کے لیے بھارت سے کھیلنے کے بارے میں بھولنا ہو گا، یہ کرکٹ، ہمارے لیے اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) شائقین کے لیے بہت افسوسناک بات ہے کیونکہ ہمارے بی سی سی آئی سے اچھے تعلقات ہیں۔
مزید پڑھیں: 'پاک بھارت کرکٹ سیریز کے بارے میں مودی اور عمران خان سے سوال کریں'
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کھیلنے سے قبل بی سی سی آئی کو اپنی حکومت سے منظوری لینی ہوتی ہے جو افسوسناک بات ہے، اس وقت ہم بھارت سے کھیلنے کے بارے میں نہیں سوچ رہے کیونکہ یہ دونوں ہی ٹیموں کے لیے غیرحقیقی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں مستقبل میں بھارت سے کھیلنے کا موقع مل جائے لیکن اس وقت ممکن نہیں اور میرے خیال میں ہمیں مستقبل قریب میں بھارت سے کھیلنے کے بارے میں سوچنے کو بھی بھولنا ہو گا کیونکہ ورلڈ کپ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ٹورنامنٹس کے سوا ایسا ممکن نہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کورونا وائرس کے سبب درپیش مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل حالات ہیں لیکن پی سی بی کا شکرگزار ہوں جنہوں نے ہنگامی بنیادوں پر منصوبہ بندی کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے دوطرفہ سیریز نہ کھیلنا بھارت کی 'منافقت' قرار
1995 میں ریکارڈ ڈبل جیتنے والی ورکشائر ٹیم کی نمائندگی کرنے والے وسیم خان نے کہا کہ ہم نے تمام تر صورتحال اور تین سال کے لیے مالی معاملات کا جائزہ لیا ، ہمیں کورونا سے دو ڈھائی، تین سال تک کوئی مسئلہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم کمرشل ذرائع سے آمدنی کے مواقع ڈھونڈ رہے ہیں تاکہ ہمیں صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس، فنڈنگ اور براڈ کاسٹنگ کی رقم پر انحصار نہ کرنا پڑے کیونکہ آپ کو پتا ہے کہ دنیا بھر میں براڈ کاسٹنگ مارکیٹ کے بڑے معاہدے ختم ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کا پاکستان پر کورونا پھیلانے کا الزام بیوقوفانہ ہے، شاہد آفریدی
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ وہ دن گزر گئے جب اسکائی انگلینڈ کو براڈ کاسٹنگ حقوق کی مد میں 1.1ارب پاؤنڈ ادا کرتا تھا لہٰذا اب ہمیں بھی نئے براڈکاسٹنگ اور میڈیا پارٹنرز کو ڈھونڈنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے صورتحال ہمارے لیے مشکل ہو گی لیکن ہم نے بدترین صورتحال کی منصوبہ بندی کرلی ہے اور امید ہے کہ ہم اچھی پوزیشن میں ہوں گے۔