پاکستان

ایک ماہ میں بہاولپور میں پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا

تحصیل احمد پور شرقیہ کی یونین کونسل بنوالا سے تعلق رکھنے والے 8 ماہ کے بچے میں پسپتال نے وائرس کی تصدیق کردی، رپورٹ

بہاولپور: ضلع میں ایک اور پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا اور ایک 8 ماہ کے بچے میں وکٹوریا ہسپتال بہاولپور نے وائرس کی تصدیق کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بچے کی شناخت حسن نور کے نام سے ہوئی ہے جو تحصیل احمد پور شرقیہ کی یونین کونسل بنوالا سے تعلق رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ رواں ماہ میں ضلع میں دوسرا پولیو وائرس کا کیس ہے، اس سے قبل ایک 15 سالہ لڑکے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور اس کی بائیں ٹانگ متاثر ہوئی تھی جبکہ اس کا تعلق بھی احمد پور شرقیہ کی یونین کونسل کلاب سے تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب اور بلوچستان میں پولیو کے 9 کیسز رپورٹ

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق حسن نور جو پہلے ہی بیمار تھا اسے کچھ روز قبل بی وی ایچ لایا گیا، جہاں اس کے خون کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے، جس سے اس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، مزید یہ کہ یہ وائرس پہلے ہی بچے کے دونوں ٹانگیں اور ہاتھوں کو متاثر کرچکا ہے۔

حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ نئے پولیو کیس میں تحقیقات کی جائے گی کہ آیا حسن کو باقاعدگی سے پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے یا نہیں کیونکہ اس کی پیدائش 8 ماہ قبل ہی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مکمل تحقیقات کے بعد غفلت برتنے والے حکام اور پولیو ٹیم کے اراکین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

علاوہ ازیں پولیس نے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) محمد عثمان چوہدری کے ساتھ موجود پولیو ویکسی نیٹرز ٹیم پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا، جس کی شناخت قاری اسد اللہ کے نام سے ہوئی۔

اسسٹنٹ کمشنر کی شکات پر کوٹ ولی پولیس کی جانب درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق جب ٹیم کے اراکین نے منیر کالونی میں اسد اللہ کے گھر کا دروازا کھٹکھٹایا تو انہوں نے ٹیم کے اراکین کو دکھا دیا اور اور ویکیسن کیریئر توڑ دیا۔

تاہم محکمہ صحت کی ٹیم کے ساتھ جانے والے پولیس اہلکاروں کی مدد سے اسد اللہ کو قابو کرلیا گیا۔یاد رہے کہ یہ ضلع میں پولیو ٹیم پر حملے اور دھمکیوں کا تیسرا واقعہ تھا۔

قبل ازیں بہاولپور کی خیرپورتامے والی سٹی اور محمدی کالونی میں اس طرح کے2 واقعات رونما ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پنجاب بھر میں پولیو کے 63 فیصد نمونے مثبت آئے تھے جس کے بعد ایک سرکاری رپورٹ میں صحت حکام اور پروگرام منیجرز کی نااہلی کا انکشاف ہوا ہے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں وزیراعلیٰ، گورنر ، چیف سیکریٹری، سیکریٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل صحت اور حتیٰ کہ پروگرام منیجرز سمیت تمام اعلیٰ سرکاری افسران کے دفاتر موجود ہیں اور وہاں 100فیصد ماحولیاتی نمونے دیکھے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پولیو کے 63 فیصد ماحولیاتی نمونے مثبت آ گئے

رپورٹ کے مطابق صحت کے ضلعی حکام نے رواں سال جنوری سے شہر بھر میں سیوریج کے 40 نمونے اکٹھے کیے تھے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رپورٹس نے پولیو وائرس کے تمام نمونوں کے مثببت آنے کی تصدیق کی تھی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا آبائی شہر ڈیرہ غازی خان، لاہور کے بعد دوسرا ضلع ہے جس میں مثبت نمونوں کی شرح 88 فیصد ہے، اس کے بعد شیخوپورہ میں 63 فیصد، فیصل آباد 47 فیصد، گوجرانوالہ اور بہاولپور 43 فیصد، ملتان 42 فیصد، راجن پور 33 فیصد اور سیالکوٹ اور سرگودھا میں 25 فیصد ہے۔

ماہرین صحت نے بتایا تھا کہ اس طرح کے خطرناک تناسب میں صوبے کے 12 ہائی رسک اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کا مطلب ہے کہ یہ وائرس باقی شہروں میں بھی تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

راجستھان میں پاکستانی خاندان کا قتل، بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہندو برادری کا احتجاج

کراچی: سبزی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، ادرک 600 روپے کلو تک پہنچ گئی

پنجاب کے 2سینئر پولیس اہلکاروں کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے