پاکستان

ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے رکن ممالک کو کورونا ویکسین تک رسائی کیلئے 2 کروڑ ڈالر مختص

فنڈز کے ذریعے رکن ممالک کو ویکسین کی تقسیم اور ٹیکنیکل سپورٹ سمیت کورونا ویکسین سے متعلق دیگر اقدامات کے لیے تعاون کیا جائے گا۔
|

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترقی پذیر رکن ممالک کو کورونا وائرس کی ویکسین تک رسائی اور تقسیم کے مؤثر نظام کے لیے 2 کروڑ 3 لاکھ ڈالر مختص کر دیے۔

اے ڈی بی کا کہنا تھا کہ یہ فنڈز ترقی پذیر رکن ممالک کو ویکسین سے متعلق نظام، ویکسین کے حصول کو مؤثر بنانے، ذخیرہ کرنے، فراہمی اور ویکسین کی نگرانی کے لیے یہ فنڈز دستیاب ہوگا۔

بیان کے مطابق اس فنڈ سے رکن ممالک کو ویکسین کے کولڈ چین پر نظر رکھنے، منتقلی، انفیکشن کنٹرول، سپلائی اور طبی عملے کی صلاحیت، مواصلاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے تعاون ملے گا اور ویکسین ٹریکنگ ٹیکنالوجی سمیت تیکنیکی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک سے 20 لاکھ ڈالر کا معاہدہ

اے ڈی بی کے شعبہ سسٹین ایبل و موسمیاتی تبدیلی کے ڈائریکٹر جنرل ووچونگ ام کا کہنا تھا 'ایشیا اور پوری دنیا میں کووڈ-19 کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر بہتر کام کیا جا چکا ہے، کورونا کے خلاف جنگ میں اگلا محاذ مؤثر اور محفوظ ویکسین کی دستیابی کا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان اضافی وسائل کے ساتھ اے ڈی بی اپنے رکن ممالک سے ہنگامی اقدامات کے لیے تعاون کرے گا، جس میں ویکسین کی فراہمی اور شفاف تقسیم کا عمل بھی شامل ہے'۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اے ڈی کو اس عمل در آمد کے لیے یونیسیف، عالمی ادارہ صحت اور عالمی بینک سمیت دیگر شراکت اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔

رکن ممالک کے لیے اس فنڈ میں دو کروڑ ڈالر ٹیکنیکل اسسٹنس اسپیشل فنڈ (ٹی اے ایس ایف) اور تین لاکھ ڈالر جاپانی حکومت کی اعلیٰ سطح کی ٹیکنالوجی کے لیے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اے ڈی بی نے دو کروڑ ڈالر کے فنڈ کی منظوری رواں برس اپریل میں دی تھی جس کا مقصد ترقی پذیر رکن ممالک کی کووڈ-19 کے حوالے سے اقدامات کے لیے مدد کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر کے امدادی قرض کی منظوری دے دی

اے ڈی بی نے 17 لاکھ 90 ہزار ڈالر کا منصوبہ کورونا کے بعد معیاری ڈھانچہ کھڑا کرنے کے لیے مختص کیا تھا اور یہ منصوبہ پاکستان سمیت خطے کے 14 ممالک کے لیے ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے 95 فیصد سے زائد کیسز شہری علاقوں میں رپورٹ ہوئے ہیں، کووڈ-19 نے ترقی پذیر رکن ممالک کے شہروں میں ناقص انتظامات کو بے نقاب کردیا ہے، جس میں کورونا کے خلاف اقدامات سرفہرست ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں وفاقی حکومت نے کہا تھا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے وبائی امراض سے نمٹنے کی کوششوں کو مستحکم کرنے کے لیے 20 لاکھ ڈالر امداد کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اقتصادی امور ڈویژن کے وفاقی سیکریٹری نور احمد اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ژاؤنگ یانگ نے معاہدے پر دستخط کیے۔

اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کی مالی اعانت سے اس وبائی امراض سے متاثرہ افراد کو زندگی بچانے والی طبی امداد، تشخیصی اور لیبارٹری کی سہولیات اور دیگر اہم سازو سامان فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے رواں برس اپریل میں کورونا کی وبا کے خلاف اقدامات کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ سے 3 کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی تھی، نیشنل ڈیزاسٹر اینڈ رسک مینجمنٹ فنڈ نے اس منصوبے کے تحت سرمایہ کاری انڈومنٹ فنڈ سے حاصل کردہ سود سے 2 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے۔

مئی میں بینک نے 30 کروڑ ڈالر کے ہنگامی امدادی قرض کی منظوری دی تھی تاکہ وبائی بیماری سے متعلق پاکستان کے صحت عامہ کے ردعمل کو مستحکم کیا جاسکے اور معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد مل سکے، ناروے کی حکومت نے کووڈ 19 کے بحران کے دوران خیبر پختونخوا میں ہنگامی رسپانس سسٹم کو مستحکم کرنے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ذریعے 52 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی گرانٹ میں بھی حصہ ڈالا تھا۔

بعد ازاں جون میں بینک نے غریب اور کمزور لوگوں کو معاشرتی تحفظ کے پروگراموں کی فراہمی، صحت کے شعبے کی صلاحیتوں کو بڑھانے، ترقی کو فروغ دینے اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے بجٹ کے معاون قرض کی منظوری دی تھی۔

ہمارے وقت میں اداکار نظم و ضبط اور وقت کے پابند تھے، بشریٰ انصاری

بلاول اور مریم نواز میں ٹیلی فونک رابطہ، گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کی مذمت

کراچی پہنچنے والی کے سی آر کی کوچز میں کیا سہولیات موجود ہیں؟