پاکستان

نیب کا خواجہ سعد رفیق کے خلاف انجنوں کی خریداری کا کیس بند کرنے کا فیصلہ

نیب نے ان تمام انکوائریز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اس کے پاس ملزمان کے خلاف مناسب ثبوت نہیں تھے، عہدیدار

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیر ریلوے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے خلاف انجنوں کی خریداری سے متعلق انکوائری عدم ثبوتوں کی بنیاد پر بند کرنے کی سفارش کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ سفارش چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بھیج دی گئی۔

انسداد بدعنوان ادارے کی جانب سے مرکزی اپوزیشن جماعت کے رہنما کے خلاف اس شکایت پر انویسٹی گیشن شروع کی تھی کہ انہوں نے وزیر ریلوے ہونے کے دوران حد سے زیادہ نرخوں پر انجنوں کو خریدا۔

مزید پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا

عہدیدار کا کہنا تھا کہ نیب نے ان تمام انکوائریز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اس کے پاس ملزمان کے خلاف مناسب ثبوت نہیں تھے۔

واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پیراگون سٹی ہاؤسنگ پروجیکٹ سے متعلق بھی ایک نیب ریفرنس کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان پر ستمبر 2019 میں باضابطہ طور پر بدعنوانی کے الزام کے ساتھ فرد جرم عائد کی گئی تھی اور یہ دونوں بھائی اس کیس میں ضمانت پر ہیں۔

نیب کا خواجہ برادران پر الزام ہے کہ انہوں نے ایئر ایونیو کے نام پر بےنامی داروں کے طور پر کام کرکے ہاؤسنگ پروجیکٹ قائم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون سوسائٹی ریفرنس: خواجہ برادران پر فرد جرم عائد

بعد ازاں یہ منصوبہ ایک نئی ہاؤسنگ اسکیم پیراگون سٹی کے نام میں تبدیل ہوگیا جو ایک غیرقانونی سوسائٹی تھی اور لاہور ڈیوپلمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ نہیں تھی۔

انسداد بدعنوان ادارے نے دونوں بھائیوں پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انہوں نے کنسلٹنسی سروسز کی آڑ میں پروکسی کمپنیوں کے ذریعے ہاؤسنگ سوسائٹی سے بالترتیب 5 کروڑ 80 لاکھ روپے اور 3 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مانیٹری فوائد بھی حاصل کیے۔

تاہم خواجہ برادران کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی جاتی ہے۔


یہ خبر 13 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

’ڈینیئل پرل کیس میں وکیل، گواہوں اور ججز تک کو دھمکیاں دی گئیں‘

’عورتوں کو ’عزت‘ راس نہ آئے تو یہی انجام ہوتا ہے‘

آڈیٹر جنرل پاکستان کے دفتر میں 180 ارب روپے کی کرپشن کا پتا لگا لیا، وزیراعظم