پاکستان

آصف زرداری کی صحت کی جانچ کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشکوک ٹرانزیکشنز کے مقدمے میں سابق صدر مملکت کی ضمانت کی درخواست پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کے اکاؤنٹس سے جعلی اکاؤنٹس میں مشکوک ٹرانزیکشنز کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست کرنے والے سابق صدر آصف علی زرداری کی خراب طبیعت کے بارے میں تفصیلات جانچنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔

ٖڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے بحریہ ٹاون کے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکریٹری مشتاق اور زین ملک کے مشترکہ کھاتوں سے جعلی اکاؤنٹس میں 8.3 ارب روپے کے مشکوک لین دین کے معاملے میں آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری کی مقدمات کو کراچی منتقل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواستیں

عدالت نے گزشتہ سال 18 جون کو آصف زرداری کی اس معاملے میں عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی، ضمانت کی تصدیق ابھی باقی ہے۔

ابتدا میں سابق صدر مملکت نے میرٹ پر ضمانت مانگی تاہم گزشتہ سال ستمبر میں بینچ کے روبرو سماعت کے لیے درخواست کی سماعت کے بعد اس میں ترمیم کی گئی تھی۔

ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آصف زرداری کی طبیعت خراب ہورہی ہے اور انہیں طبی بنیادوں پر ضمانت قبل از گرفتاری مل سکتی ہے۔

عدالت نے قومی ادارہ برائے امراض قلب کے پروفیسر ڈاکٹر ندیم قمر اور یورولوجی و طبی ماہرین پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا۔

کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: آصف زرداری کی درخواست پر نیب کو نوٹس

بینچ کا مؤقف تھا کہ چونکہ درخواست گزار نے طبی بنیادوں پر ریلیف مانگا ہے لہٰذا درخواست پر فیصلہ کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں لیا جائے گا۔

دوسری جانب پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے داماد ملزم زین ملک کی قومی احتساب بیور و(نیب) کے ساتھ پلی بارگین کی بدولت انہیں زیر سماعت تین مقدمات اور تین تفتیش میں رہائی ملی ہے۔

زین نے تین سال میں نیب راولپنڈی کو اپنی چھ املاک کو گروی رکھنے اور ایک معاملے میں 4 ارب روپے، دوسرے میں 17 کروڑ روپے اور تیسرے مقدمے میں 3 کروڑ 70 لاکھ روپے دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

وہ تین ماہ کے وقفے سے قسطوں میں رقم ادا کریں گے۔

ہیکرز نے فریحہ الطاف کا واٹس ایپ نمبر ہیک کرکے لوگوں کو پیغامات بھیج دیے

’قتل نہیں کرسکتے، مگر طلاق پر دستخط کروا کر عزت محفوظ تو کرسکتے ہیں‘

’ڈینیئل پرل کیس میں وکیل، گواہوں اور ججز تک کو دھمکیاں دی گئیں‘