کھیل

پی ایس ایل میں شائقین کی شرکت یقینی بنانے کیلئے پی سی بی کا حکومت سے رابطہ

پاکستان سپر لیگ کے میچز کے دوران محدود تعداد میں شائقین کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دینے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے۔
|

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں تماشائیوں کی محدود تعداد میں گراؤنڈ میں موجودگی یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کر لیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کا آغاز آئندہ ماہ 20 فروری سے ہو گا اور لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے ابتدائی طور پر تماشائیوں کے بغیر بند اسٹیڈیم میں میچز کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2021، 'ہمارے ہیروز' مہم کا آغاز

تاہم اب دنیا بھر میں میچز میں محدود تعداد میں تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دیے جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں محدود تعداد میں تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کراچی اور لاہور میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے مقابلوں میں محدود تعداد میں تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دینے کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے رابطہ کر لیا ہے۔

پی سی بی نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے شائقین کو اسٹیڈیم میں بلانے کے حوالے سے اجازت طلب کر لی ہے کیونکہ اب بھی کئی ممالک میں شائقین کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں اور بند اسٹیڈیم میں میچز کھیلے جا رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے 12 سے 14 ہزار تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دینے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور اس دوران تمام میچز میں کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کے لیے تمام ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 2021 کی ڈرافٹنگ مکمل، کرس گیل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال پاکستان سپر لیگ کے میچز صرف کراچی اور لاہور میں منعقد کیے جائیں گے۔

ایونٹ کے ابتدائی 20 میچز کی میزبانی کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم کرے گا جبکہ پلے آف اور فائنل سمیت بقیہ 14 میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔

آسٹریلیا کو 33 سال بعد برسبین میں شکست، ٹیسٹ سیریز بھارت کے نام

وزیراعظم عمران خان کے ہم شکل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

الیکشن کمیشن عوام کو جوابدہ ہے، بلاول بھٹو