پاکستان

سوئی ناردرن صارفین کیلئے قیمتوں میں 13.4 روپے اضافے کی منظوری

اوگرا نے گیس میٹر کا کرایہ 20 روپے سے بڑھا کر 40 روپے ماہانہ کرنے کی اجازت بھی دے دی، رپورٹ

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں میں 123 فیصد اضافے کی سفارش مسترد کرتے ہوئے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے لیے مقررہ قیمت میں 13.42 روپے فی یونٹ (2 فیصد) اضافے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں قیمت میں اس اضافے کا تعین ایس این جی پی ایل کی جانب سے 21-2020 کے لیے اس کے متوقع محصول کی ضرورت (ای آر آر) کی بنیاد پر کیا گیا۔

اوگرا نے کہا کہ انہوں نے 4 ارب 35 کروڑ روپے کے ایس این جی پی ایل کے لیے مطلوبہ ریونیو میں شارٹ فال کا تعین کیا۔

مزید پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافے کا امکان

اتھارٹی کے مطابق ایس این جی پی ایل کے لیے مطلوبہ ریونیو کا تعین 228 ارب روپے ہے جو اس سال کے لیے ہر کیٹیگری کے صارفین کے لیے 644 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (mmBtu) مقرر کیا گیا ہے۔

اوگرا کے مطابق کمپنی نے فی یونٹ 773.5 روپے، یا 123 فیصد اضافے کے ساتھ 1،404 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ریگولیٹر نے کمپنی کے گزشتہ برس کے 197 ارب کے شارٹ فال کی وجہ سے اجازت نہیں دی اور پالیسی فیصلے کے لیے یہ معاملہ وفاقی حکومت کو ارسال کردیا۔

اتھارٹی نے ایس این جی پی ایل کو گھریلو صارفین کے لیے گیس میٹر کا کرایہ 20 روپے ماہانہ سے بڑھا کر 40 روپے ماہانہ کرنے کی اجازت بھی دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ، ایشیا میں سپلائی میں کمی

اسی عزم کے تحت اوگرا نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ تمام کنزیومر کیٹیگریز کے لیے 645 روپے فی یونٹ ریٹ مقرر کیا جائے تاکہ تمام صارفین کم از کم گیس فراہمی کی قمیمت ادا کرسکیں۔

اوگرا نے مقررہ قیمت کو بقیہ مدت میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ‘کیونکہ سیلز پرائس میں تبدیلی مؤثر بہ ماضی نہیں کی جاسکتی'۔

تاہم اوگرا نے یہ بات بتائی کہ حکومت نے اپنے طے شدہ نرخوں میں ناکافی تبدیلی کی اجازت دی اور اس کے نتیجے میں ایس این جی پی ایل اوگرا کی طے شدہ کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

مزید پڑھیں: ایس این جی پی ایل کو گیس صارفین سے 115 ارب روپے وصول کرنے کی اجازت

مذکورہ قیمتوں کے تعین میں اوگرا نے فروخت کی قیمتوں سے متعلق حکومت کے مؤقف پر غور کرتے ہوئے پچھلے سالوں کے شارٹ فال سے متعلق کوئی مالی اثرات شامل نہیں کیے۔

گزشتہ ماہ اوگرا نے ایس ایس جی سی کے لیے مقرر کردہ قیمت میں 44 روپے فی یونٹ (5.4 فیصد) اضافے کی اجازت دی تھی۔

حکومت نے ریگولیٹر کو دونوں کمپنیوں کے لیے یکساں نرخ پر قدرتی گیس کی فروخت کی قیمت طے کرنے کی ہدایت دی ہے۔

کراچی میں قائم 'فنٹیک سیف پے' کو اسٹرائپ سے مالی اعانت مل گئی

وزیراعظم کے دستخط شدہ جواب میں خبر کی تردید، عدالت نے ترقیاتی فنڈز کیس نمٹادیا

حکومت کا وفاقی ملازمین کو تنخواہوں میں 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کا اعلان