پاکستان

بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 64 پیسے اضافہ

نیپرا کے فیصلے سے سابقہ واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو 4 ارب 40 کروڑ روپے اضافی موصول ہوں گے۔

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فروری کے لیے سابقہ واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکو) کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 64 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجلی کے شعبے کو 4 ارب 40 کروڑ روپے اضافی محصول وصول ہوگا۔

مزیدپڑھیں: بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ایک روپے 53 پیسے اضافہ

فروری میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی وجہ سے اس اضافے کی اجازت دی گئی۔

موجودہ بلنگ مہینے میں صارفین سے رقم وصول کی جائے گی۔

محصولات میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین کے علاوہ ہر ماہ 50 یونٹ کے تمام صارفین پر ہوگا۔

تاہم یہ اضافے کا اطلاق کراچی الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتکار پریشان

ریگولیٹر نے 30 مارچ کو اس موضوع پر عوامی سماعت کی تھی جبکہ ڈسکو نے فروری میں زیادہ پیداواری لاگت کے حساب سے66 پیسے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس سے 4 ارب 50 کروڑ روپے آمدنی متوقع تھی۔

بعدازاں نیپرا نے ایف سی اے میں فی یونٹ تقریبا 64 پیسے کا اضافہ کیا اور اضافی چارج ایک ماہ تک لاگو رہے گا۔

ریگولیٹر نے فروری میں فی یونٹ 4.78 روپے فیول لاگت پر کام کیا تھا۔

مزیدپڑھیں: تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 1.06 روپے اضافے کی اجازت

ٹیرف میکانزم کے تحت ماہانہ بنیادوں پر صارفین کو توانائی کی لاگت میں تبدیلی کا معاملہ خود کار طریقے کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے۔

بجلی کی خریداری کی قیمت (پی پی پی)، کیپیسٹی چارجز، آپریشن اور بحالی کے اخراجات، سسٹم چارجز کا استعمال اور اس میں شامل ہیں۔

ترسیل اور تقسیم کے نقصانات کے اثرات وفاقی حکومت بیس ٹیرف میں شامل کرتی ہے۔

ای سی سی کا ایک مرتبہ پھر آئی پی پیز کو ادائیگی کی منظوری سے گریز

اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کی تجاویز منظور

آئی ایم ایف کی پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری میں اضافے کی پیش گوئی