پاکستان

ایران کے ساتھ تیسرے بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح

پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں سہولت کے لیے ضلع کیچھ میں پشین ۔ مند بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کردیا۔
|

پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں سہولت کے لیے ضلع کیچھ میں پشین ۔ مند بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مند رَگ علاقے میں ہونے والی تقریب میں وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلیل اور ایران کے وزیر برائے مواصلات و شہری ترقی محمد اسلامی نے مشترکہ طور پر تیسرے بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کیا۔

فرنٹیئر کور (ایف سی) جنوبی کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل بلال، کسٹمز اور ایف آئی اے کے سینیئر حکام، سول و ملٹری افسران اور ایرانی بارڈر انتظامیہ نے تقریب میں شرکت کی۔

گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان اور ایران نے ضلع گوادر میں رمدان ۔ گَبد سرحد پر دوسرے کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ ایران بین الاقوامی بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح

افتتاحی تقریب سے خطاب میں زبیدہ جلال نے صرف چھ ماہ میں دوسرے کراسنگ پوائنٹ کے افتتاح کو پاکستان بالخصوص بلوچستان کے عوام کے لیے اہم سنگ میل اور تاریخی دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں دونوں مسلم ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کے فروغ کی عکاسی کرتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پشین ۔ مند کواسنگ پوائنٹ کے آغاز سے نہ صرف دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا بلکہ علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمت کے کافی مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

زبیدہ جلال نے کہا کہ نئے گیٹ وے کے ذریعے دوطرفہ اور بارٹر تجارت میں اضافے سے مقامی عوام کو فائدہ ہوگا جبکہ قانونی تجارت کو بھی فروغ ملے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹ سے سرحدی اضلاع میں ترقی اور خوشحالی آئے گی'۔

مزید پڑھیں: ایران کا پاکستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے ایک اور سرحدی گزرگاہ کھولنے کا اعلان

تقریب سے خطاب میں ایرنی وزیر محمد اسلامی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور پشین ۔ مند بارڈر کراسنگ پوائنٹ کے افتتاح سے یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور ثقافتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کی خارجہ پالیسی کا اہم مقصد پڑوسی ممالک سے تجارتی تعلقات کا فروغ ہے تاکہ لوگ تجارت کا حصہ بن کر اپنے معاشی حالات بہتر بنا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کی پاکستان کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے اور وہ مزید بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولنے کا خواہاں ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے مشترکہ قرارداد کی تیاری کیلئے حکومت سے ‘وضاحت' مانگ لی

امریکی کمیشن کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش

کورونا کی برطانوی قسم کتنی تیزی سے پھیل سکتی ہے؟