پاکستان

وزیراعظم کی فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت

وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا صحیح کردار ادا کرے، رپورٹ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا ہے کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ایکشن لیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ انہوں نے ماہِ مقدس کے دوران مسجد الاقصیٰ کے باہرفلسطینیوں پر اسرائیلی حملےکی شدید مذمت کی اور عالمی برادری اور مسلم امہ سے فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم نے کہا کہ 'انسانیت کی تمام حدود اور عالمی قوانین پامال کرتے ہوئے خصوصاً رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے قبلہ اول یعنی مسجدِ اقصیٰ میں اہلِ فلسطین پر حملے کی شدید مذمت اور اہلِ فلسطین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، عالمی برادری فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے'۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات

دوسری جانب وزیر اعظم نے دورہ سعودی عرب کے آخری روز مکہ المکرمہ میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر يوسف بن أحمد العثيمين‎ سے ملاقات کی اور تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا درست کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد میں عبادت کے دوران فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنانا قابلِ مذمت ہے، وزیر خارجہ

وزیراعظم نے دنیا کے مختلف علاقوں میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں اضافے کو اجاگر کیا اور او آئی سی کی جانب سے ٹھوس ردعمل کی اہمیت پر زور دیا۔

انہیں یہ بتایا گیا کہ ان کے مسلم ممالک کے سربراہان مملکت کو لکھے گئے خط کے بعد نیامی میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کی متفقہ قرارداد منظور کی تھی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان قیادت کی اجتماعی کوشش سے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ دنیا اس خصوصی محبت اور عقیدت کو جو مسلمان نبی کریم ﷺ کے ساتھ رکھتے ہیں اسے تسلیم کرے۔

ساتھ ہی یہ ضروری ہے کہ کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی

وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے لیے اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے لیے مل کر کام کرے۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے وزیر اعظم کو مسئلہ کشمیر کی حمایت سے متعلق او آئی سی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کی بھرپور حمایت کی ہے اور اسی تناظر میں نیامی میں وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ایک جامع قرارداد بھی منظور کی گئی۔

بعد ازاں وزیراعظم نے عالمی مسلم لیگ (ڈبلیو ایم ایل) کے سیکریٹری جنرل محمد العیسٰی سے ملاقات کی اور فلسطینی عوام کے لیے پاکستانی حمایت کا اعادہ کیا اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

ایم ڈبلیو ایل کے سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کی امت کے معاملات سے متعلق دلچسپی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مسلم دنیا میں ایک قدآور اور نامور شخصیت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کا فلسطینیوں پر حملہ، سعودیہ، یو اے ای کا اظہارِ مذمت

علاوہ ازیں امامِ کعبہ الشیخ عبدالرحمٰن السُدیس نے مسجد الحرام کے دیگر اماموں کے ساتھ وزیر اعظم سے مکہ میں ملاقات کی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے جلد معمولات بحال ہونے کی امید ظاہر کی تاکہ تمام مسلمان مسجد الحرام کی برکات سے مستفید ہوسکیں۔

انہوں نے امام حضرات سے پاکستانی کی ترقی، خوشحالی اور اس کے عوام کی بھلائی کے لیے خصوصی دعا کی درخواست کی۔

وزیراعظم عمران خان نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی

تصاویر: دوران عبادت فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز کا وحشیانہ تشدد

بحریہ ٹاؤن کراچی کے عملے سمیت 13 گارڈز گرفتار، شہریوں پر تشدد کی تفتیش شروع