پاکستان

کے الیکٹرک کی ٹیرف میں سہ ماہی اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

نیپرا نے کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی ایل کے درمیان مالی تنازع کے باعث رات کے اوقات میں بجلی کے تعطل پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے 'کے الیکٹرک' کی ٹیرف بڑھانے کے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کی جانب سے 'کے الیکٹرک' اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے درمیان مالی تنازع کے باعث کراچی میں رات کے اوقات میں بجلی کے تعطل پر برہمی کا بھی اظہار کیا گیا۔

کے الیکٹرک کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ٹیرف میں 37 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی عوامی سماعت کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کراچی کے عوام کو ایس ایس جی سی ایل اور کے الیکٹرک کی لڑائی کے باعث تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے یہ بات دونوں کمپنیوں کے درمیان گیس سپلائی معاہدے (جی ایس اے) پر دستخط میں غیر معمولی تاخیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کی نیپرا سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 ارب 60 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست

چیئرمین نیپرا نے رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ پر شدید تشویش کا اظہار کیا کیونکہ صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی تھیں اس سے تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد بالخصوص رہائشی صارفین کو شدید تکلیف کا سامنا ہے۔

توصیف فاروقی نے سوال کیا کہ 'ہم نے آپ سے کہا ہے کہ کراچی میں رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تو پھر آپ یہ کیوں کر رہے ہیں؟'

کے الیکٹرک کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ کمپنی کو این ٹی ڈی سی کا نظام محدود ہونے کی وجہ سے نہ چاہتے ہوئے بھی چند علاقوں میں رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 روز سے زائد عرصے سے رات کو کسی علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل نہیں ہوئی۔

انہوں نے جی ایس اے کے حوالے سے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس پر اب تک دستخط نہیں ہوئے۔

بجلی کی پیداوار کے لیے مہنگے فرنس آئل کا حوالہ دیتے ہوئے چیئرمین نیپرا نے کہا کہ 'جب کے الیکٹرک کو وافر مقدار میں گیس مل رہی تھی تو اس نے فرنس آئل کیوں استعمال کیا؟'

مزید پڑھیں: نیپرا نے موسم گرما میں لوڈشیڈنگ کرنے پر کے الیکٹرک کو ‘نتائج‘ سے خبردار کردیا

کے الیکٹرک کے عہدیدار نے جواب میں کہا کہ گیس کی یومیہ ضرورت کم از کم 190 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور جب وافر گیس دستیاب نہ ہو تو بجلی کی طلب بڑھنے پر پیداوار کے لیے فرنس آئل استعمال کرنا پڑتا ہے۔

اپنی دو درخواستوں میں کے الیکٹرک نے جنوری سے اپریل 2021 کے لیے ماہانہ فیول کوسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائی ٹی) 2017 سے 2023 کے تحت مارچ 2021 میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

ایف سی اے کے تحت کے الیکٹرک نے نیپرا سے درخواست کی ہے کہ اسے تین ماہ کے لیے صارفین سے 7 ارب 17 کروڑ روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنے اور ایک اور ماہ کے لیے ایک ارب 60 کروڑ روپے ریفنڈ کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید خوردہ فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے حکمت عملی تیار

پی ایس ایل سیزن 6: تو ایک بار پھر اگر، مگر اور رن ریٹ کا کھیل شروع

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینئر بیوروکریٹس کی 'جبری' ریٹائرمنٹ کی اجازت دے دی