پاکستان

205 میں سے صرف 40 یونیورسٹیز کے پاس آن لائن تعلیم دینے کی صلاحیت ہے، ایچ ای سی

حکومت نے ورلڈ بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی ترقی کی تشکیل نو کے لیے ایک نیا طریقہ کار متعارف کروائے۔

اسلام آباد: ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے کیے گئے ایک ابتدائی جائزے میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں بیشتر یونیورسٹیاں آن لائن تعلیم فراہم کرنے کی اہلیت نہیں رکھتیں جبکہ کُل 205 یونیورسٹیوں میں سے صرف 40 میں آن لائن تعلیم کا بہتر نظام موجود ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی یونیورسٹیاں اپنے فیکلٹی اراکین، طلبہ اور عملے کو کووڈ 19 سے بچانے کے لیے آن لائن طریقہ تعلیم اپنانے پر مجبور ہیں۔

مزید پڑھیں: علم کی 'آن لائن' شمع سے ہو مجھ کو محبت یارب!

بدلتے ہوئے حقائق کے ردعمل میں حکومت نے عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی ترقی کی تشکیل نو کے لیے ایک نیا طریقہ کار متعارف کروائے جو خاص طور پر غیر متوقع بحرانوں اور یونیورسٹی لاک ڈاؤن کی صورت میں سب کے لیے سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنے پر مرکوز ہو، جیسے کووڈ 19 بحران کے دوران ہوا تھا۔

پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی ترقی سے متعلق تنظیم نو کے ایک پیپر میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت 40 کروڑ ڈالر کے عزم میں سے اب تک 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آن لائن پڑھانے کا میرا اب تک کا تجربہ

اس پیپر میں اپنے مقاصد کے حصول کی طرف پیشرفت کو اطمینان بخش قرار دیا گیا ہے جو معیشت کے اسٹریٹجک شعبوں میں تحقیقی صلاحیتوں، تعلیم کو بہتر بنانے اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں گورننس کو مضبوط بنانے کی حمایت کر رہے ہیں۔

پیپر کے مطابق تنظیمی منصوبے میں کورونا سے متعلقہ فنڈز میں تقریباً 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم بھی شامل ہے۔

30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا عمل شروع کرنے کی اجازت

امریکی و روسی صدور کی جنیوا میں ملاقات، سفرا کی واپسی پر اتفاق

نیب حکام کو ہائی پروفائل کیسز کی تحقیقات میں تیزی لانے کی ہدایت