کھیل

ملتان سلطانز پاکستان سپر لیگ 2021 کی چیمپیئن، زلمی کو فائنل میں شکست

پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں ملتان سلطانز نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز بنائے، پشاور زلمی 9وکٹوں کے نقصان پر 159رنز بنا سکی۔

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے فائنل میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ لیگ کی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

ابوظبی میں کھیلے گئے لیگ کے فائنل میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر ملتان سلطانز کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

ملتان سلطانز کے تجربہ کار اوپنر اور سابق کپتان شان مسعود نے پہلے اوور میں کوئی رن نہیں بنایا تاہم دوسرے اوور میں محمد رضوان نے چوکا لگا کر اسکور کو تھوڑا آگے بڑھایا۔

دونوں اوپنرز نے ساتویں اوور میں ٹیم کی نصف سنچری مکمل کی اور اسکور کو 68 تک پہنچا دیا، اس مرحلے پر محمد عمران کی ایک آہستہ گیند کو شان مسعود سمجھ نہ سکے اور 37 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔

زلمی کو اگلے اوور میں صہیب مقصود کی اہم وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن ایکسٹرا کور میں کھڑے حضرت اللہ زازئی آسان کیچ نہ لے سکے، یہ غلطی زلمی کے لیے بہت مہنگی ثابت ہوئی اور مڈل آرڈر بلے باز نے اس موقع کا خوب فائدہ اٹھایا.

صہیب مقصود تو خوش قسمتی سے پویلین لوٹنے سے بچ گئے لیکن دو گیند بعد ہی محمد رضوان وکٹوں کے عقب میں کامران اکمل کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 30 گیندوں پر 30 رنز بنائے۔

اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد سلطانز کے صہیب مقصود اور رائلی روسو نے جارحانہ بیٹنگ کی اور تیزی سے اسکور بڑھانا شروع کیا اور صرف 22 گیندوں پر نصف سنچری شراکت مکمل کی۔

صہیب مقصود نے شاندار فارم برقرار رکھتے ہوئے 27 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی جبکہ دوسرے اینڈ سے روسو نے ان کا بھرپور ساتھ نبھاتے ہوئے صرف 20 گیندوں پر ففٹی مکمل کی۔

98 رنز کی اس شراکت کا خاتمہ اننگز کے 19ویں اوور میں اس وقت ہوا جب ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں رائلی روسو شارٹ تھرڈ مین پر کھڑے عرفان کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 21 گیندوں پر 50 رنز بنائے۔

ثمین گل نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے اگلی ہی گیند پر جانسن چارلس کو بھی چلتا کردیا۔

اننگز کے آخری اوور میں سلطانز نے خوشدل شاہ کے دو چھکوں کی بدولت 21 رنز بنائے اور مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز کا مجموعی اسکور بورڈ پر سجایا ، صہیب مقصود نے 35 گیندوں پر ناقابل شکست 65رنز کی اننگز کھیلی.

یہ پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں فائنل میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے اب تک دیا گیا سب سے بڑا ہدف تھا۔

207 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کے اوپنرز خصوصاً کامران اکمل نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی پانچ اوورز میں تمام 36 رنز کامران اکمل کے بلے سے بنے۔

میچ کے چھٹے اوور میں زازئی نے بلیسنگ مزربانی کو چھکا لگا کر کھاتا کھولا لیکن اگلی ہی گیند پر پوائنٹ پر کیچ دے بیٹھے۔

اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر عمران خان نے کامران اکمل کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلائی اور وکٹ میڈن کرا کر حریف ٹیم پر دباؤ مزید بڑھا دیا۔

شعیب ملک اور جوناتھن ویلز کی جوڑی بھی رنز کے حصول کے لیے جدوجہد کرتی رہی اور دونوں کو درکار رن ریٹ کے مطابق تیزی سے کھیلنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

10ویں اوور میں دو رن لینے کی کوشش میں ناکامی پر آسٹریلیا سے آئے ویلز کو اپنی وکٹ گنوانی پڑی اور زلمی کو تیسرا نقصان اٹھانا پڑا۔

سلطانز کو جلد ہی شعیب ملک کی قیمتی وکٹ بھی مل گئی جب وہ وکٹوں کے عقب میں کیچ ہو گئے لیکن تھرڈ امپائر نے باؤلر عمران خان کا پیر کریز سے باہر جانے پر نوبال قرار دے دی۔

شعیب ملک نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور روومین پاول کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ کے لیے 66 رنز کی شراکت قائم کی۔

15ویں اوور میں بلیسنگ مزربانی نے اپنی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے پاول کو چلتا کر کے خطرناک شراکت کا خاتمہ کردیا، 23 رنز بنانے والے ویسٹ انڈین بلے باز نے فیصلے کے خلاف ریویو لیا لیکن یہ کوشش بھی انہیں بچا نہ سکی۔

اگلے ہی اوور میں زلمی کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب شعیب ملک 48 رنز بنانے کے بعد سہیل تنویر کو وکٹ دے بیٹھے۔

شرفین ردرفورڈ نے دو چھکے لگا کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن عمران طاہر نے ردرفورڈ سمیت ایک ہی اوور میں تین وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا.

انہوں نے ویسٹ انڈین بلے باز کے بعد وہاب ریاض اور محمد عمران کو بھی ایک ہی اوور میں چلتا کر کے سلطانز کی فتح یقینی بنا دی.

عمران خان نے بھی بہتی گنگا ہاتھ دھوتے ہوئے عماد بٹ کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو نویں کامیابی دلا دی.

پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 159رنز بنائےاور سلطانز نے میچ میں 47 رنز سے فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پہلی مرتبہ لیگ کی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا.

صہیب مقصود کو 35 گیندوں پر 3 چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 65 رنز کی اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

شاہنواز دھانی کو 11 میچوں میں 20 وکٹیں لینے پر ٹورنامنٹ کا بہترین ابھرتا ہوا کھلاڑی قرار دیا گیا.

اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ رنر اپ ٹیم پشاور زلمی کو دیا گیا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے افتخار احمد کو بہترین فیلڈر اور محمد رضوان بہترین وکٹ کیپر قرار پائے.

ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر کا ایوارڈ شاہنواز دھانی اور بہترین بلے باز کا انعام صہیب مقصود کو دیا گیا جنہوں نے 428 رنز بنائے.

پاکستان سپر لیگ 2021 کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ صہیب مقصود کو قرار دیا گیا.

پی ایس ایل کی رنر اپ ٹیم کو 3کروڑ اور فاتح ٹیم کو ساڑھے 7 کروڑ روپے کی انعامی رقم سے نوازا گیا.

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں.

ملتان سلطانز: محمد رضوان(کپتان)، شان مسعود، صہیب مقصود، رائلی روسو، جانسن چارلس، خوشدل شاہ، سہیل تنویر، بلیسنگ مزربانی، شاہنواز دھانی، عمران طاہر، عمران خان۔

پشاور زلمی: وہاب ریاض(کپتان)، کامران اکمل، حضرت اللہ زازئی، جونو ویلز، صہیب مقصود، روومین پاول، شرفین ردرفورڈ، عماد بٹ، ثمین گل، محمد عرفان، محمد عمران۔

کووڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کیسے حاصل کریں، کسی غلطی کو کیسے درست کروائیں؟

’کراچی سے غریبوں کو ختم کرنے کا نقصان سب سے زیادہ امیروں کو ہی ہوگا‘

ارطغرل کے بعد انگین التان ایک اور تاریخ ساز شخصیت بننے کیلئے تیار