پاکستان

آرمی چیف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات: ’ریاض کی اسلام آباد کو غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی‘

جنرل قمر جاوید باجوہ اور شہزادہ فیصل بن فرحان نے افغانستان امن عمل سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے پاکستان کو سعودی عرب کی ’غیر متزلزل حمایت‘ کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس کی ’خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے کوششوں‘ کی تعریف کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سعودی وزیر خارجہ نے راولپنڈی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور ’دوطرفہ دلچسپی، افغانستان امن عمل سمیت خطے کی سلامتی کی صورتحال اور علاقائی امن اور رابطے کے لیے باہمی تعاون کے امور‘ پر تبادلہ خیال کیا۔

مزیدپڑھیں: شاہ محمود قریشی کی دعوت پر سعودی وزیر خارجہ کل پاکستان کا دورہ کریں گے

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات ’بھائی چارے اور باہمی اعتماد‘ پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ انہوں نے پاکستان اور اس کی افواج پاکستان کی حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود ایک روزہ دورے پر منگل کے روز پاکستان پہنچے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مئی میں وزیر اعظم عمران خان کے دورے کے بعد ان کا فالو اپ دورہ ہے جس میں ہم نے سعودی عرب، پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی) کے قیام کو یقینی بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی جیلوں میں قید 62 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

سعودی وزیر کا یہ دورہ ان کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کی دعوت پر تھا اور دنوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ مملکت ایس پی ایس سی سی کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کے طول و عرض کو بڑھانا چاہتی ہے۔

انہوں نے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ پریس کانفرنس سے قبل یہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ان کی گفتگو کا مرکزی مرکز رہا۔

سعودی وزیر خارجہ فرحان آل سعود نے کہا کہ ہم نے تعلقات کے معاشی پہلو اور سرمایہ کاری کے روایتی شعبوں سے نکل کر اسے بڑھانے کے مواقع پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب سے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے تیل کی سہولت دستیاب ہوگئی، حکومت

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ایک دوسرے کے خطوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے علاقائی معاملات مثلاً کشمیر، فلسطین یا یمن پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، ہم اپنے دونوں خطوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

سعودی حکام کا 'ریڈ لسٹ' میں شامل ممالک کے سفر پر 3 سالہ سفری پابندی کا انتباہ

عدالت نے شلپا شیٹی کے شوہر کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

ٹوکیو اولمپکس: ماحور دوسری شکست کے بعد باہر، حسیب طارق کا 62واں نمبر