کھیل

پی سی بی نے عمر اکمل کو کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی

عمر اکمل کو کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ان کے ری ہیب پروگرام کا حصہ ہے، پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کو کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی۔

پی سی بی سے جاری بیان کے مطابق عمر اکمل کو کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ان کے ری ہیب پروگرام کا حصہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پچھلے ماہ شروع ہونے والے ری ہیب پروگرام میں اب تک عمر اکمل نے ندامت کے اظہار کے علاوہ اینٹی کرپشن لیکچر میں بھی شرکت کی ہے جبکہ پی سی بی سیکیورٹی اینڈ اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ کے سوالات کے جوابات بھی دیے ہیں۔

عمر اکمل کا ری ہیب پروگرام اگلے ماہ تک مکمل ہوجائے گا جس کے بعد وہ رواں سال ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

واضح رہے کہ پابندی کا شکار عمر اکمل نے گزشتہ ماہ کرپٹ عناصر کی جانب سے رسائی کی اطلاع نہ دینے پر عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عمر اکمل نے کرپٹ عناصر کی رسائی کی اطلاع نہ دینے پر معافی مانگ لی

پی سی بی کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں 31 سالہ عمر اکمل نے کہا تھا کہ 'میں نے گزشتہ سال ایک غلطی کی ہے جس سے کیریئر اور کرکٹ دونوں کو نقصان پہنچا'۔

انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا لیکن میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو اس کی اطلاع دینے سے قاصر رہا جس کی وجہ سے مجھے 12 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا اور یہ میرے لیے بہت مشکل وقت رہا۔

عمر اکمل نے مزید کہا تھا کہ میں نے اس دوران بہت کچھ سیکھا اور آج میں آپ سب کے سامنے اعتراف کرتا ہوں کہ اس غلطی سے پاکستان کرکٹ کی بدنامی ہوئی۔

عمر اکمل پر پابندی

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل ہی فروری 2020 میں عمر اکمل کو معطل کردیا گیا تھا جہاں ان پر الزام تھا کہ وہ کرپت عناصر کی جانب سے ان تک کی گئی رسائی کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے۔

پی سی بی کے ڈسپلنری پینل نے اپریل 2020 میں عمر اکمل کو دو خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا تھا اور ان پر 3 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

عمر اکمل اور پی سی بی دونوں معاملے کو کھیلوں کی ثالثی عدالت میں لے گئے تھے اور مڈل آرڈر بلے باز کی اپیل پر ان پر عائد کی گئی پابندی آدھی کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر عائد پابندی کم کردی

رواں سال فروری میں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے بلے باز پر عائد پابندی کو کم کرکے 12 ماہ تک محدود کر دیا تھا لیکن پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر ان پر 4 کروڑ 25 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

پی سی بی نے اس وقت کہا تھا کہ عمر اکمل بحالی پروگرام مکمل کرنے کے بعد دوبارہ کرکٹ میں واپسی کے اہل ہوں گے۔

عمر اکمل نے 2009 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ سنچری اسکور کر کے دنیائے کرکٹ میں یادگار انداز میں قدم رکھا لیکن ان کا کیریئر مختلف اسکینڈلز اور مسائل سے دوچار رہا جس کی وجہ سے انتہائی باصلاحیت ہونے کے باوجود وہ تواتر کے ساتھ پاکستان ٹیم کی نمائندگی نہ کر سکے۔

وہ اب تک 16 ٹیسٹ، 121 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے ساتھ ساتھ 84 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

انگلینڈ میں ہونے والی 2017 چیمپئنز ٹرافی سے قبل فٹنس ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مڈل آرڈر بلے باز کو گھر بھیج دیا گیا تھا اور ان پر گزرے سالوں میں کئی جرمانے بھی عائد کیے جا چکے ہیں۔

آر کیلی عدالت میں پیش، دوران سماعت نئے انکشافات سامنے آگئے

افغانستان: قائم مقام وزیر دفاع کے گھر پر حملہ، 8 افراد ہلاک

لاہور: پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان جیل سے رہا