کھیل

ٹی20 ورلڈ کپ 2009 میں پاکستان کی کارکردگی پر ایک نظر

2009ء میں منعقد ہونے والا ٹی20 ورلڈ کپ، ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کے سفر کا اہم سنگ میل ثابت ہوا۔

بلاشبہ پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی20 کی بہترین ٹیموں میں شمار ہوتی ہے، 2009ء میں منعقد ہونے والا ورلڈ کپ ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کے سفر کا اہم سنگِ میل ثابت ہوا کیونکہ اسی ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان، سری لنکا کو شکست دے کر ٹی20 کرکٹ کا چیمپئن بنا۔

تو آئیے ٹی20 ورلڈ کپ 2009ء میں پاکستان کے سفر کی یادیں تازہ کرتے ہیں۔

پہلا میچ

2009ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنا پہلا میچ انگلینڈ کے خلاف کھیلا۔ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ انگلینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز اسکور کیے۔

جواب میں پاکستان کی ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز ہی بنا سکی۔ پاکستان کی جانب سے یونس خان نے سب سے زیادہ 46 رنز اسکور کیے۔ اس میچ میں محمد عامر نے ٹی20 ڈیبیو بھی کیا تھا۔

دوسرا میچ

اس ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنا دوسرا میچ نیدرلینڈ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 175 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے کامران اکمل نے سب سے زیادہ 41 رنز بنائے۔

جواب میں نیدرلینڈ کی ٹیم 17.3 اوورز میں 93 پر ہی ڈھیر ہوگئی۔ اس میچ میں کامران اکمل کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

تیسرا میچ

پاکستان نے اپنا تیسرا میچ سری لنکا کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز اسکور کیے۔

جواب میں پاکستانی ٹیم 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز ہی بنا سکی۔ پاکستان کی جانب سے یونس خان نے سب سے زیادہ 50 رنز اسکور کیے۔

چوتھا میچ

2009ء کے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنا چوتھا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 18.3 اوورز پر 99 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

پاکستان کی جانب سے عمر گل نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں اور یوں وہ ٹی20 کرکٹ میں ایک ہی میچ میں 5 وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ پاکستان نے مذکورہ ہدف 13.1 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ اس میچ میں مین آف دی میچ کے حق دار بھی عمر گل ہی قرار پائے۔

پانچواں میچ

پاکستان نے اپنا پانچواں میچ آئرلینڈ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے کامران اکمل نے سب سے زیادہ 57 رنز اسکور کیے۔

جواب میں آئرلینڈ کی ٹیم 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 120 رنز ہی بناسکی۔ اس میچ میں پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔ اس میچ میں کامران اکمل میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

چھٹا میچ (سیمی فائنل)

پاکستان نے چھٹا میچ یعنی سیمی فائنل جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 149 اوورز اسکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی نے سب سے زیادہ 51 رنز بنائے۔

جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 5 وکٹوں کے نقصان پر 142 رنز ہی بناسکی اور یوں قومی ٹیم نے لگاتار دوسری مرتبہ فائنل تک رسائی حاصل کرلی۔ شاہد آفریدی کو اس میچ میں بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ساتواں میچ (فائنل)

2009ء کے ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں پاکستان کا سامنا دوبارہ سری لنکا سے تھا۔ اس میچ میں بھی سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کی جاب سے عبد الرزاق نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان نے 18.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان ہدف حاصل کرلیا اور یوں پاکستان ٹی20 چیمپئن بن گیا۔ اس میچ میں پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی نے سب سے زیادہ 54 رنز اسکور کیے اور وہ مین آف دی میچ کے حق دار قرار پائے۔