کھیل

پاک بھارت میچ میں کن کھلاڑیوں پر سب کی نظریں ہوں گی

ٹی20 ورلڈ کپ 2021 میں سپر 12 کا مرحلہ تو کل سے شروع ہوگیا لیکن شائقین کو آج ہونے والے میچ کا زیادہ انتظار ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ 2021 میں سپر 12 کا مرحلہ تو کل سے شروع ہوگیا لیکن یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ شائقین کو آج ہونے والے میچ کا زیادہ انتظار ہے، اس کی وجہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے جانے والا مقابلہ ہے۔

اکثر شائقین کے لیے تو ورلڈ کپ کا آغاز ہی آج سے ہوگا، اور اس جوش کی وجہ سمجھ بھی آتی ہے کہ شائقین طویل عرصے سے ان دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو ایک ساتھ میدان میں دیکھنے کے منتظر تھے۔

دونوں ٹیموں میں ہی ایسے متعدد کھلاڑی موجود ہیں جو اپنی کارکردگی سے کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں لیکن ان میں سے یہاں ہم 5 کھلاڑیوں کا ذکر کر رہے ہیں جن پر سب کی توجہ ہوگی۔

بابر اعظم

یہ ورلڈ کپ بابر اعظم کے لیے کئی حوالوں سے منفرد ثابت ہو رہا ہے، جیسے وہ اپنے کیریئر کا پہلا ٹی20 ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں اور اس پہلے ہی ورلڈکپ میں وہ کپتانی کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، یہی نہیں بلکہ وہ بھارت کے خلاف بھی اپنا پہلا ٹی 20 میچ کھیلنے جارہے ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ کپتانی کا اضافی بوجھ شاید ان کی کارکردگی پر اثر ڈالے، لیکن اگر وہ اس دباؤ کو قابو کرنے میں کامیاب ہوگئے تو بھارتی ٹیم کے لیے یہ کسی بھی طور پر اچھی خبر نہیں ہوگی۔

بابر نے اپنے کیریئر میں اب تک 61 بین الاقوامی ٹی20 میچ کھیلے ہیں جن میں 2204 رنز اسکور کیے ہیں، اس فارمیٹ میں ان کا ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور 122 رنز کا ہے، اس کے علاوہ ان کے کھاتے میں 20 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

محمد رضوان

محمد رضوان نے اپنے 6 سالہ ٹی20 کیرئیر میں 43 بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور 1064 رنز بنائے ہیں۔ ٹی20 میں ان کا انفرادی بہترین اسکور 104 رنز پر ناٹ آؤٹ کا ہے تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد رضوان نے بھی اب تک بھارت کے خلاف کوئی ٹی20 میچ نہیں کھیلا ہے۔

بابر کے ساتھ مل کر پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور ان کی انفرادی کارکردگی پاکستان کی مجموعی کارکردگی پر اثر انداز ہوگی۔

فخر زمان

بھارتی ٹیم، چیمپئنز ٹرافی 2017 میں فخر زمان کی شاندار سنچری یقیناً نہیں بھولی ہوگی اور اسی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ روایتی حریفوں کے درمیان اس میچ میں فخر زمان کی اہمیت بہت زیادہ ہے، اگر بھارتی ٹیم انہیں جلدی آؤٹ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی تو شاید قومی ٹیم کو جیتنے سے روکنا بھی مشکل ہوجائے۔

فخر زمان نے 53 ٹی20 بین الاقوامی میچز کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 1021 رنز اسکور کیے، اس فارمیٹ میں ان کا سب سے بڑا انفرادی اسکور 91 رنز کا ہے۔

پاکستان کے بیٹنگ کوچ ہیڈن میتھیو نے بھی ایک حالیہ انٹرویو میں پاک بھارت میچ کے لیے فخر کے حوالے سے کہا ہے کہ جس طرح وہ اس میچ کے لیے تیاری کر رہے ہیں اسے مدِنظر رکھتے ہوئے میچ میں انہیں دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا، فخر زمان بھی اپنے ٹی20 کیریئر میں بھارت کے خلاف پہلا ٹی 20 میچ کھیلیں گے۔

کے ایل راہول

بھارتی اوپننگ بلے باز کے ایل راہول اس وقت زبردست فارم میں ہیں، اور وارم اپ میچوں میں انہوں نے اپنی فارم سے تمام ہی ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

راہول 49 ٹی20 بین الاقوامی میچز کھیل چکے ہیں جن میں 1557 رنز اسکور بنائے، اس فارمیٹ میں ان کا بہترین انفرادی اسکور ناقابلِ شکست 110 رنز ہے، اس کے علاوہ وہ ٹی20 میں 2 سنچریاں اور 12 نصف سنچریاں بھی اسکور کرچکے ہیں۔

بھارت کے لیے کے ایل راہول کی اہمیت ویسی ہی ہے جیسی پاکستان کے لیے بابر اعظم کی ہے، پاکستان بمقابلہ بھارت میچ میں کے ایل راہول کی کارکردگی ان کی ٹیم کے لیے بے حد اہم ہوگی، واضح رہے کہ کے ایل راہول نے بھی اپنے کیریئر میں اب تک پاکستان کے خلاف کوئی ٹی20 میچ نہیں کھیلا ہے۔

روہت شرما

بھارتی ٹیم کے دوسرے اوپنر روہت شرما بھی کسی خطرے سے کم نہیں، وہ پاکستان کے خلاف کھیلنا پسند کرتے ہیں اور اس کا ایک واضح ثبوت 2018 اور 2019 میں پاکستان کے خلاف بنائی جانے والی دو سنچریاں ہیں۔

انہوں نے 2018 میں ایشیا کپ کے ایک مقابلے میں پاکستان کے خلاف 111 کی ناقابلِ شکست اننگ کھیلی تھی، اس اننگ کی خاص بات یہ تھی کہ یہ اسی میدان پر کھیلی گئی تھی جس میدان پر آج پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی، یعنی دبئی کرکٹ اسٹیڈیم۔

اس کے علاوہ 2019 میں منعقدہ کرکٹ ورلڈ کپ میں بھی روہت نے پاکستان کے خلاف ناقابلِ شکست 100 رنز بنائے تھے، ان اعداد و شمار کی روشنی میں یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ روہت پاکستان کے لیے کتنا بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

اگر روہت شرما کے ٹی20 بین الاقوامی کیریئر کی بات کریں تو انہوں نے 111 میچوں میں 118 کے بہترین انفرادی اسکور کے ساتھ 2864 رنز بنائے ہیں، اس کے علاوہ وہ اس فارمیٹ میں 4 سنچریاں اور 22 نصف سنچریاں بھی بنا چکے ہیں۔