پاکستان

یوریا کی قلت پر پیپلز پارٹی کا ملک بھر میں احتجاجاً ٹریکٹر ریلیاں نکالنے کا فیصلہ

حکومت عوام پر ظلم کر رہی ہے، ایسے میں پیپلز پارٹی خاموش تماشائی کا کردار نہیں ادا کر سکتی، بلاول بھٹو زرداری

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ملک میں یوریا کھاد کی قلت کے خلاف 21 جنوری سے ’ٹریکٹر ریلیاں‘ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے احتجاج کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے۔

پارٹی کی جانب سے ریلیاں نکالنے کا فیصلہ بلاول ہاؤس میں ہوئے ایک مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔

ساتھ ہی چیئرمین پی پی پی نے پارٹی کی تمام صوبائی تنظیموں سے ریلیوں کے انعقاد پر تجاویز بھی طلب کر لیں جن کا مقصد ملک میں یوریا کھاد کی قلت کا سامنا کرنے والے ’کسانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: گیس بحران اور مہنگائی کے خلاف پیپلز پارٹی کے ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے

احتجاجی ریلیوں کے لیے مؤثر تعاون کی غرض سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو پارٹی کی صوبائی تنظیموں پر مشتمل ہے۔

مشاورتی اجلاس میں پی پی پی کے نیئر بخاری، خورشید شاہ، نوید قمر، حسن مرتضیٰ، نوابزادہ افتخار، شازی خان، شہزاد چیمہ اور ذوالفقار علی بدر نے بھی شرکت کی۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو کی سربراہی میں ہوا جس میں سانحہ مری میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور متاثرین کو مردِ الزام ٹھہرانے پر پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اجلاس میں سانحے کی شفاف انکوائری اور اپنے فرائض سے غفلت برتنے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے پاس ملک کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان ہے، زرداری

بلاول بھٹو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو یورپی وزرائے اعظم کے سائیکل پر دفتر جانے کی مثالیں دیا کرتے تھے اب مری کی سڑکوں پر لوگوں کو مرتا دیکھنے کے لیے ہیلی کاپٹر کی سواری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام پر ظلم کر رہی ہے ایسے میں پیپلز پارٹی خاموش تماشائی کا کردار نہیں ادا کر سکتی، پی پی پی کے لانگ مارچ کا مقصد اس جبر کا خاتمہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو سرائیکی بیلٹ میں موجودہ سیاسی صورتحال اور اسلام آباد میں 27 فروری کے مجوزہ لانگ مارچ سے متعلق پارٹی کی تیاریوں پر بریف کیا گیا۔

سابق گورنر مخدوم احمد محمود نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی جبکہ یوسف رضا گیلانی، بشیر ریاض، خواجہ رضوان عالم، عبدالقادر شاہین، سلیم بھٹی بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے ملک گیر مظاہرے

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب کے لیے سندھ کی طرز پر نئے بلدیاتی نظام کا مطالبہ کیا گیا تاکہ ’عوامی نمائندوں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات حاصل ہوں‘۔

دوسری جانب کسان احتجاجی مارچ منعقد کرنے اور اس سلسلے میں اشتراک کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کو نوٹیفائڈ کردیا گیا۔

پارٹی چیئرمین کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل سومرو کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق سید نوید قمر، سید حسن مرتضیٰ، روزی خان کاکڑ، شجاع خان اور نوابزادہ افتخار بابر کمیٹی اراکین میں شامل ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سرکاری عہدوں پر تقرریوں کے قوانین میں خلاف ورزی کا مرتکب

سری لنکا کی چین سے قرضوں کی ادائیگی ری اسٹرکچر کرنے کی درخواست

سرکاری اداروں کو نیا ایل این جی ٹرمینل بنانے کی ہدایت