کھیل

یاسر شاہ مبینہ زیادتی کے مقدمے میں بے گناہ قرار

صرف پاکستان کے دشمن ہی اس حد تک گر سکتے ہیں، ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گا، لیگ اسپنر یاسر شاہ
|

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے مبینہ زیادتی کے مقدمے میں لیگ اسپنر یاسر شاہ کو بے گناہ قرار دے دیا البتہ ان کے دوست فرحان کمرہ عدالت سے فرار ہو گئے۔

پاکستان ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کے دوست فرحان الدین کی جانب سے مبینہ طور پر لڑکی کو ہراساں کرنے کے مقدمے کی سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے کی۔

مزید پڑھیں: 14سالہ لڑکی کے ریپ کا مقدمہ، لیگ اسپنر یاسر شاہ پر سہولت کاری، دھمکانے کا الزام

مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم فرحان الدین کمرہ عدالت سے فرار ہو گئے اور پولیس انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

عدالت نے مقدمے میں دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم فرحان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے قومی کرکٹر یاسر شاہ کو مقدمے میں بے گناہ قرار دے دیا اور اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے یاسر شاہ کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا۔

متاثرہ خاتون نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ یاسر شاہ کا نام غلط بیانی کے باعث ایف آئی آر میں شامل ہوا اور مقدمے سے لیگ اسپنر کا کوئی تعلق نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یاسر شاہ کےخلاف نازیبا الفاظ: انگلینڈ کے براڈ پر ان کے والد نے جرمانہ عائد کردیا

دوسری جانب مقدمے میں بے گناہ قرار دیے جانے پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ، شائقین اور اہلخانہ کی دعاؤں کی بدولت میرے خلاف ہراساں کرنے کا مقدمہ خارج کردیا گیا اور ان کے بھروسے کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔

لیگ اسپنر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں پاکستان کا نمائندہ ہوں اور جو کوئی بھی مجھے بدنام کرنے کی کوشش کرے گا تو دراصل وہ ملک کو بدنام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں بہت مایوس تھا لیکن میں نے خود کو انتقامی کارروائی سے باز رکھا اور سچ کو بے نقاب کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

46 ٹیسٹ اور 25ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کرکٹر نے کہا کہ صرف پاکستان کے دشمن ہی اس حد تک گر سکتے ہیں، ایسے لوگ اپنے ذاتی مفادات کے لیے اس قسم کی حرکتیں کرتے ہیں۔

اس موقع پر یاسر شاہ نے بتایا کہ وہ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کریں گے۔

مزید پڑھیں: کرکٹ کے شہنشاہ، یاسر شاہ!

یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار لیگ اسپنر یاسر شاہ کے دوست کے خلاف مبینہ طور پر 14 سالہ لڑکی کے ریپ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور قومی کرکٹر پر دوست کی معاونت اور لڑکی کودھمکانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں یاسرشاہ کے دوست فرحان کو 14سالہ لڑکی کے مبینہ ریپ کے مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا اور الزام عائد کیا گیا تھا کہ فرحان نے میٹرک کی طالبہ کا ریپ کیا اور یاسر شاہ نے اس سلسلے میں ان کی بھرپور معاونت اور مدد کی۔

بھارت کے رافیل کے جواب میں پاکستان نے کیا جواب دیا؟

’ارد گرد کچھ تھا تو سیاحتی صنعت کی لالچ اور بے رحمی تھی‘

2022 کے طاقتور ترین پاسپورٹس میں پاکستان کا نمبر کیا ہے؟