پاکستان

پریانتھا کمارا کی بیوہ کی مالی امداد پر وزیراعظم، سیالکوٹ کی تاجر برادری کے مشکور

پریانتھا کمارا کی بیوہ کو ایک کروڑ 75 لاکھ روپے کی امداد اور پہلے ماہ کی تنخواہ ایک ہزار 667 ڈالر ادا کردیے گئے۔
|

وزیر اعظم عمران خان نے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی بیوہ کو گرانٹ دینے پر سیالکوٹ کی تاجر برادری کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ’پریانتھا کمارا کی بیوہ کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ ڈالرز منتقل کرنے پر میں سیالکوٹ کی تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ پریانتھا کمارا کی بیوہ کو ماہانہ تنخواہ کی مد میں 2 ہزار ڈالرز بھجوانے اور 10 برس تک یہ سلسلہ جاری رکھنے کے فیصلے پر راجکو انڈسٹریز بھی تحسین کی مستحق ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کیے جانے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی بیوہ کو ایک لاکھ ڈالر (ایک کروڑ 76 لاکھ روپے) اور پہلے ماہ کی تنخواہ ایک ہزار 667 ڈالر ادا کردیے گئے۔

راجکو انڈسٹریز نے اپنے سابق جنرل منیجر کی بیوہ کو ایک کروڑ 75 لاکھ روپے مالی امداد کے طور پر اور دسمبر 2021 کی تنخواہ بھیجی ہے۔

راجکو انڈسٹریز نے نیشنل بینک کی سیالکوٹ ڈسٹرکٹ کورٹ برانچ سے مالی امداد اور تنخواہ کی رقم سری لنکا میں پریانتھا کمارا کی بیوہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

رقم کی منتقلی کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل نے ٹوئٹ کیا کہ راجکو انڈسٹریز کی جانب سے اگلے 10 سالوں کے لیے ایک لاکھ امریکی ڈالر کے فنڈز اور وزیر اعظم پاکستان کے اعلان کے مطابق ایک ہزار 667 امریکی ڈالر کی پہلی تنخواہ سری لنکا میں موجود پریانتھا کمارا کی بیوہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی ہے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں ادائیگی کی رسیدوں کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

گزشتہ ماہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پریانتھا کمارا کے خاندان کے لیے مالی امداد کے طور پر ایک کروڑ 75 لاکھ روپے اکٹھے کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پریانتھا کمارا کی اہلیہ کی پاکستانی، سری لنکن رہنماؤں سے انصاف کی اپیل

ایس سی سی آئی کے صدر میاں عمران اکبر نے کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کر رہے ہیں جو پریانتھا کمارا کے بہیمانہ قتل کی وجہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ملازمین اور تاجروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سری لنکن شہری کے متاثرہ خاندان کو مالی امداد فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر 2021 کو سیالکوٹ کی ایک نجی فیکٹری میں سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا اور لاش کو آگ لگادی تھی۔

مزید پڑھیں: اپنا ایوارڈ پریانتھا کے بچوں اور سری لنکن قوم کے نام کرتا ہوں، ملک عدنان

واقعے کے بعد پریانتھا کمارا کی اہلیہ نیروشی داسانیاکے نے پاکستانی اور سری لنکن دونوں کے رہنماؤں سے اپنے مقتول شوہر کے لیے انصاف کی اپیل کی تھی۔

فیکٹری کے مزدوروں نے پریانتھا پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مذہبی پوسٹرز کی بے حرمتی کی۔

واقعےمیں ملوث تقریباً 100 افراد گرفتار کیے گئے تھے جن کے خلاف کیس کی کارروائی جاری ہے۔

7 دسمبر 2021 کو پریانتھا کمارا کے لیے اعزازی تقریب میں سری لنکن شہری کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کرنے والے فیکٹری کے پروڈکشن منیجر عدنان ملک کو وزیر اعظم عمران خان نے بہادری اور شجاعت کے اعتراف میں سند سے نوازا تھا۔

23 مارچ کو ملک عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے تعزیتی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ آنجہانی سری لنکن شہری کے خاندان کو ساری زندگی تنخواہ دی جائے گی۔

نیوی کی غیر قانونی تعمیرات کےخلاف عدالتی حکم کی تعمیل سے متعلق رپورٹ طلب

نوواک جوکووچ کا معاملہ اور قانون کی عملداری

’یہودی عبادت گاہ کو یرغمال بنانے والا شخص ذہنی مسائل کا شکار تھا‘