پاکستان

وزیر خارجہ کا حوثی باغیوں کے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ

حوثیوں کے حملے متحدہ عرب امارات کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حوثی باغیوں کے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اپنے اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے ابوظبی کے 'شہری علاقوں پر گھناؤنے دہشت گرد حملے' کی مذمت کی۔

اماراتی وزیر خارجہ نے انہیں واقعے کی تفصیلات بتانے اور حملے میں ایک پاکستانی شہری کی ہلاکت پر تعزیت کے لیے فون کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یمن: یو اے ای میں حملے کے بعد اتحادی افواج کی جوابی بمباری، 10 سے زائد افراد ہلاک

خیال رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ابوظبی اور دبئی کے اہداف پر میزائل اور ڈرونز فائر کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں ابوظبی ایئرپورٹ اور مصفح میں ایک ریفائنری شامل تھی۔

ابوظبی نیشنل آئل کمپنی کے اسٹوریج کے قریب ایندھن کا ٹینکر ٹرک پھٹنے سے تین افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے تھے ہلاک شدگان میں دو بھارتی اور ایک پاکستانی شہری شامل تھے۔

حوثی باغیوں کی جانب سے ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد یمن میں لڑنے والے سعودی قیادت والے فوجی اتحاد نے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے۔

ماضی میں حوثی ڈرونز نے زیادہ تر سعودی عرب کو نشانہ بنایا تھا، لہذا 2014 میں یمن جنگ شروع ہونے کے بعد یہ متحدہ عرب امارات کے خلاف سب سے بڑی فضائی حملہ تھا۔

مزید پڑھیں: ابوظبی میں حوثیوں کا مشتبہ ڈرون حملہ، امارات کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حوثیوں کے حملے متحدہ عرب امارات کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ انہوں [وزیر خارجہ] نے ایسے حملوں کو فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا، جو علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے جاں بحق ہونے والے پاکستانی کی لاشوں کی وطن واپسی اور زخمیوں کے علاج کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

یمن میں اتحادی افواج کے حملے میں 20 افراد ہلاک

دوسری جانب یمن کے باغیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت پر سعودی اتحادی افواج کے فضائی حملوں میں 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

کچھ متاثرین کے رشتہ دار اکرم الاحدال نے بتایا کہ صنعا کے ایک کاروباری ضلع پر ایک ہی حملے میں 11 افراد مارے گئے جبکہ ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

بلاول بھٹو نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کا امکان ظاہر کردیا

بلاگر کے قتل کی سازش میں رقم منتقلی کی تفصیلات منظرِ عام پر آگئیں

بھارت: حجاب نہ اتارنے پر کالج طالبات کے کلاس میں بیٹھنے پر پابندی