پاکستان

غیر منظور شدہ لیبارٹریز خودرنی، غیر خوردنی اشیا کی تصدیق کر رہی ہیں، پی این اے سی

پی این اے سی کے معیار سے مطابقت کے لیے لیبز کی تزئین و آرائش کے بعد جلد لائسنس کے اجرا کی درخواست دی جائے گی، پی ایس کیو سی اے

غیر منظور شدہ ہونے کے باوجود، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)کی 13 لیبارٹریز ملک بھر میں خوردنی اور غیر خوردنی اشیاء کی تصدیق کر رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی قومی ایکریڈی ایشن کونسل (پی این اے سی) کی ویب سائٹ کے مطابق پی این اے سی، پی ایس کیو سی اے کے کراچی میں واقع 9 اور لاہور میں واقع 4 لیبز کو غیر منظور شدہ قرار دے چکی ہے۔

ویب سائٹ نے پی ایس کیو سی اے کے تمام لیبز کے نام ختم شدہ معیاد کی تاریخ کے ہمراہ درج کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: غذائی اور غیر غذائی اشیا کی جانچ بیرونی ذرائع کو دینے کا فیصلہ

7 لیبز کا لائسنس اکتوبر 2021 کو ختم ہوا لیکن پی ایس کیو سی اے اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے مذکورہ لیبز کے تصدیق کے حوالے کوئی حکمت عملی پیش نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں پی این اے سی نے لیب کو ان کے کام کے لیے نا اہل قرار دے دیا ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس کیو سی اے کے قائم مقام جنرل ڈائریکٹر عطاالرحمٰن نے تسلیم کیا کہ عدم تعمیل کی وجہ سے ان لیبز کی منظوری معطل ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منظوری معطل ہونے سے متعلق متعدد مسائل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے 4 اور لاہور کے 2 لیبز کے لیے جلد لائسنس لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی این اے سی کے معیار سے مطابقت کے لیے ان لیبز کی تزئین و آرائش بھی کی جائے گی، اور ان کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے جلد درخواست دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان حلال اتھارٹی کے لیے رولز منظور کر لیے گئے

پی ایس کیو سی اے ملک میں اشیا کے معیار کی جانچ پڑتال کا اہم ادارہ ہے، اس کے لیبز نہ صرف صنعتی مصنوعات بلکہ صارفین کی اشیا سمیت خوردنی اشیا کا معیار برقرار رکھنے کے ذمہ دار بھی ہیں۔

دیگر ذمہ دارہوں کے ہمرا پی ایس کیو سی اے کے پاس معیاری اور ماحولیاتی انتظامی نظام آئی ایس او 9001:2000 اور آئی ایس او 14000 کے نفاذ کا مینڈیٹ بھی موجود ہے، جس کی مدد سے مقامی صنعتیں اس نظام کے لیے سند حاصل کرتی ہیں۔

ملک میں 166 اشیا کا معیار پر پورا اترنا لازم ہے، جس کا سرٹیفیکیٹ پی ایس کیو سی اے جاری کرتا ہے ان میں خوردنی تیل، گھی، بیسکٹس اور مشروبات سمیت 38 خوردنی اشیا شامل ہیں۔

ایف آئی اے نے 54 ارب روپے کے اسکینڈل میں ہسکول کے بانی کو گرفتار کرلیا

عرب ممالک کا حوثیوں کو ’دہشت گرد‘ قرار دینے کا مطالبہ

اومیکرون کی ایک ذیلی قسم کے تیزی سے پھیلنے کا انکشاف