کھیل

جیسن روئے کی جارحانہ سنچری، قلندرز ناکام، گلیڈی ایٹرز کو دوسری فتح مل گئی

لاہور قلندرز نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 204رنز بنائے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا۔

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے میچ میں جیسن روئے کی جارحانہ سنچری کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 7وکٹوں سے شکست دے کر رواں سیزن میں دوسری فتح حاصل کرلی۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے لیگ کے 15ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

قلندرز نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کو بہترین آغاز فراہم کرتے ہوئے 61رنز کی ساجھے داری قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب عبداللہ 32 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

نئے بلے باز کامران غلام نے افتخار کو چھکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن ایک اور چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 19رنز بنائے جبکہ محمد حفیظ اور فل سالٹ بھی صرف 8رنز بنا سکے۔

دوسرے اینڈ سے فخر نے بہترین فارم کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے تین چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 70رنز کی اننگز کھیلی لیکن غلام مدثر کی گیند پر وہ اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

اختتامی اوورز میں ہیری بروک اور ڈیوڈ ویزے نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 20 گیندوں پر 55 رنز کی شراکت قائم کی، بروک نے 16 گیندوں پر 40 جبکہ ویزے نے 22 رنز بنائے۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 204رنز بنائے۔

گلیڈی ایٹرز نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو لیگ میں رواں سال اپنا پہلا میچ کھیلنے والے جیسن روئے نے پہلے ہی اوور سے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے قلندرز کے باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کیا۔

جیسن روئے کی جارحانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب انہوں نے 20 گیندوں پر ففٹی مکمل کی تو دوسرے اینڈ پر موجود احسن علی نے صرف ایک رن بنایا تھا۔

احسن علی 7 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے لیکن روئے نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور نئے بلے باز جیمز ونس کے ساتھ 96رنز کی شراکت قائم کی۔

روئے نے تیز رفتار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 49 گیندوں پر سنچری بنا کر پی ایس ایل کی تاریخ کی دوسری تیز ترین سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

جیسن روئے 57 گیندوں پر 8 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 116 رنز بنانے کے بعد ڈیوڈ ویزے کی وکٹ بن گئے۔

قلندرز کو اگلی وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور افتخار احمد صرف تین رنز بنانے کے بعد حارث رؤف کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

اختتامی اوورز میں قلندرز کے باؤلرز نے قدرے نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کر کے میچ کو آخری اوور تک پہنچا دیا لیکن نواز نے زمان خان کو چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

نواز نے صرف 12 گیندوں پر 25 رنز بنائے جبکہ جیمز ونس نے ناقابل شکست 49رنز کی اننگز کھیلی۔

جیسن روئے کو ان کی عمدہ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل میچ کے لیے لاہور قلندرز نے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی البتہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی تھیں۔

گلیڈی ایٹرز نے فائنل الیون میں جیسن روئے، غلام مدثر اور لیوک وُڈ کو شامل کیا تھا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد (کپتان)، جیمز ونس، احسن علی، جیمز ونس، غلام مدثر، افتخار احمد، محمد نواز، جیمز فلکنر، شاہد آفریدی، لیوک وُڈ اور نسیم شاہ

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی (کپتان)، فخر زمان، عبداللہ شفیق، کامران غلام، محمد حفیظ، فل سالٹ، ہیری بروکس، ڈیوڈ ویزے، راشد خان، حارث رؤف، زمان خان