پاکستان

تعمیراتی شعبے میں قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ مہنگائی ہے، وزارت صنعت

تعمیراتی شعبے میں قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ گیس، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں، وزارت

عالمی سطح پر اسٹیل کے اسکریپ کی قیمت میں بے مثال اضافے، فریٹ کے کرایے میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی تعمیراتی شعبے میں استعمال ہونے والی اسٹیل قیمت میں اضافے کی وجوہات بنی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس بات کی نشاندہی وزارت صنعت و پیداوار کے نمائندوں نے کی۔

تحریری جواب میں وزارت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’گیس، بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی تعمیراتی اخراجات میں اضافے کی کلیدی وجوہات ہیں‘۔

وزارت کی جانب سے رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کے سوال پر جواب جمع کروایا گیا، انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ تعمیرات میں استعمال ہونے والے متعدد مواد کی قیمتیں گزشتہ سالوں کے مقابلے دوگنی ہوگئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تعمیراتی شعبے میں تیزی، سیمنٹ کی فروخت میں 24.3 فیصد اضافہ

وزارت نے اپنے دفاع میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیل اسکریپ کی قیمت میں 300 ڈالر سے 560 ڈالر تک فی ٹن اضافہ ہوا ہے، گیس کی قیمت 200 فیصد بڑھی ہے، بجلی کی قیمتوں میں 70 سے 80 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر 42 اور کارگو کے کرایے میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دھات کے اسکریپ میں مسلسل اضافہ مقامی مارکیٹ میں اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بنا ہے۔

تحریری جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کے بعد معیشتیں بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں جس کے بعد تعمیراتی اشیا کی مانگ میں اضافے کے سبب اسکریپ کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں‘۔

2017-18 کے مقابلے میں جب اسٹیل کی سالانہ اوسط قیمتیں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو چھوڑ کر 80 ہزار 612 روپے تھیں، 22-2021 میں اس کی اوسط قیمت ایک لاکھ 47 ہزار 382 روپے تھی، جس میں جی ایس ٹی شامل نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیل کے بارز، سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ

اسی طرح وزارت نے دلیل دی کہ ملک کی 25 سیمنٹ کمپنیاں آزادانہ کام کر رہی ہیں، جو حکومت کے ماتحت نہیں ہیں۔

سمینٹ کی قیمت میں اضافے کی وجہ بتاتے ہوئے آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرر ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کا کہنا تھا کہ کوئلے کی قیمت میں اضافے، برآمدی اشیا پر زرمبادلہ کی شرح نے سیمنٹ کی قیمت پر اثرات مرتب کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے قیمت میں اضافے کے پیش نظر ٹرانسپورٹیشن کے کرایے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

سری لنکا میں بحران ابتر، کابینہ کے 26 وزرا نے استعفیٰ دے دیا

اشو لال کے بعد مستنصر حسین تارڑ کی بھی ادبی ایوارڈ لینے سے معذرت

وزیر اعظم کا آج اسلام آباد ریڈ زون کے باہر احتجاج کا اعلان